کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کی نائب صدر اور امریکہ میں پاکستان کی سابق سفیرسنیٹر شیری رحمن نے حکومت کی طرف سے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان فون کال کے متن کو میڈیا میں جاری کرنے پر تعجب اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی اجازت کے اس طرح کے متن کو جاری کرنا سفارتی آداب کی مکمل خلاف ورزی ہے حکومت کے اس عمل سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہچایا گیا ہے
۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان فون کال بدھ کے دن ہوئے جس میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان مستقبل کے امکانات پر بات چیت کی گئی۔ پاکستان حکومت کی طرف سے بغیر اجازت کہ متن میڈیا میں جاری کرنے پرسابق وائٹ ہاؤس کے حکام اور بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے سخت تنقید کی جا رہی ہے۔سینیٹر شیری رحمان نے کہا کے بلاشبہ دفترخارجہ کے افسران تجربہ کار ہیں اور وہ ایسا نہیں کر سکتے ، صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان فون کال کے متن پر پریس رلیز وزیراعظم ہاؤس نے ہی جاری کی ہے۔ خارجہ امور دفتر خارجہ نہیں وزیراعظم ہاؤس چلارہاہے۔خارجہ پالیسی کے ماہرین کیا مانناہے کہ اس عمل سے بھارت اور پاکستان سے متعلق امریکی پالیسی پر مضبوط اثرات پڑے گے۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کے حکومت کی خارجہ پالیسی میں بہت بڑا گیپ نظر آتا ہے، ایک مکمل وزیر خارجہ مقرر کرنے کے انکار نے وزارت خارجہ میں ایک خطرناک خلا چھوڑا ہے جو خارجہ امور کی ذمہ دار ہے ۔ پاکستان کے مفادات کی حفاظت کے لئے پیپلز پارٹی کے چار مطالبات میں سے ایک مطالبہ زیر خارجہ کا ہے لیکن ہم سمجھ نہیں پاتے کہ حکومت مکمل زیر خارجہ کیو ں مقرر نہی کر رہی۔