اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیل کے روحانی پیشوا نے اسرائیل میں آگ لگنے کے بعد عجیب غریب فتوی دیا ہے۔جس کے مطابق 1600 میاں بیویوں میں طلاق واقع ہوگئی ہے۔اسرائیلی نیوز چینل 2 کے مطابق طلاق کی وجہ اسرائیل میں حالیہ دنوں لگنی والی آگ ہے۔ جس میں ان 1600 افراد کے گھروں میں رکھے نکاح نامے جل گئے تھے۔جس کے بعد ان یہودیوں کے روحانی پیشوا نے ان نے درمیان طلاق کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا آج کے بعد یہ لوگ اکٹھے نہیں رہیں گے۔
یاد رہے اسرائیل میں 22 نومبر کو خطرناک آگ لگی تھی،جو پانچویں روز بھی جاری ہے۔اگرچہ زیادہ تر حصے پر لگی آگ پر قابو پالیا گیا ہے لیکن اسرائیل میں بہت سی جگہیں ایسی ہیں جہاں اب بھی آگ لگی ہے،جس کی وجہ سے وہاں کا مظاہرہ زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔اسرائیلی خبر رساں اداروں کے مطابق آگ کی وجہ سے 80000 کے لگ بھگ لوگ آگ کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور 150 کے قریب زخمی اور سینکڑوں مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
اللہ کے نام پر پابندی کے بعد اسرائیل میں لگنے والی آگ ابھی تک تک نہ بُجھ سکی یہودی روحانی پیشوا کیا کہنے لگے ؟ حیرت انگیز انکشاف
28
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں