نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں کرنسی نوٹوں کی تبدیلی کا بحران شدت اختیار کر گیا،اے ٹی ایم مشینیں غیر فعال ،بینکوں کے باہر عوام کا ہجوم ، طویل قطاریں لگ گئیں،ہسپتال کا پرانی کرنسی قبول کرنے سے انکار کی وجہ سے معصوم بچی بروقت علاج نہ ہونے پر انتقال کر گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں مودی حکومت کی طرف سے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے ذریعے کرپشن پر قابو پانے کی مہم سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،اے ٹی ایم مشینیں غیر فعال ،بینکوں کے باہر عوام کا ہجوم ،
طویل قطاریں لگ گئی ہیں،لوگ سردی کے باوجود ساری ساری رات بینکوں کے سامنے قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں،مسلسل استعمال کی وجہ سے اے ٹی ایم مشینوں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے اورجہاں رقم موجود ہے وہاں عوام کی طویل قطاریں ہیں ۔ بینکوں میںبھی صرف متعلقہ صارفین کو ہی 500اور 1000روپئے کی پرانی کرنسی تبدیل کرنے کی سہولت دی جارہی ہے جس سے
عام آدمی کی مشکلات میں اور اضافہ ہوگیا ۔ یہی نہیں بلکہ حکومت نے تبادلہ کی حد کو 4500سے کم کرکے 2000روپے کردیا ہے۔ دوسری طرف بھارتی شہر پونے میں ایک شیرخوار لڑکی کی اس وقت موت واقع ہوگئی جب ہسپتال والوں نے پرانی کرنسی قبول کرنے سے انکار کردیا۔ اس شیر خوار کو قلب کی سرجری کیلئے لایا گیا تھا۔