ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کے مفتی اعظم نے کہاہے کہ ہرسعودی شہری کوفوج میں لازمی بھرتی ہوناچاہیے ۔مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ الاالشیخ نے ہرشخص کے لیے فوج میں بھرتی کولازمی قراردینے کی حمایت کردی اور ایک خاص عرصے کے لیے سعودی نوجوانوں کو لازمی طورپرملٹری ٹریننگ دلانے کیلئے قانون سازی کی بھی
خواہش ظاہر کی۔ایک عرب اخبارکی رپورٹ کے مطابق یہ سعودی عرب کی تاریخ میں پہلاواقعہ ہے کہ کسی اعلی مذہبی شخصیت کی طرف سے یہ بیان سامنے آیاہے کہ فوج میں بھرتی لازمی ہوناچاہیے اس بارے میں مفتی اعظم نے مزید کہاکہ اس بارے میں اسلامی دنیاکوبھی سعودی عرب سے تعاون کرناچاہیے ۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کی تربیت سے ملک کادفاع مضبوط ہوگااورخطے میں نوجوان اپنے ملک اورخطے کی حفاظت کرسکیں گے ۔اخبارنے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ اگرمفتی اعظم کے اس بیان کوسعودی حکومت سنجیدہ لیتی ہے تواس کوسعودی نوجوانوں کوفوج میں بھرتی کےلئے نئے قوانین بناناپڑیں گے۔اخبارکایہ بھی کہناہے کہ موجودہ حالات میں جب حکومت سعودی عرب حوثی باغیوں سے جنگ لڑرہی ہے تو اس بیان کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے ۔واضح رہے کہ دو روز قبل یمن کے حوثی باغیوں نے الصعدہ کے مقام سے مکہ مکرمہ کی سمت میں ایک بیلسٹک میزائل داغا تھا تاہم سعودی عرب کے میزائل شکن نظام نے باغیوں کے میزائل کو فضاء ہی میں تباہ کردیا تھا۔اس میزائل حملے کے رد عمل میں بات کرتے ہوئے الشیخ عبدالرحمان السدیس کا کہنا تھا کہ حوثیوں کا یہ اقدام بدترین جرم، ام القریٰ(مکہ معظمہ) کے خلاف ننگی جارحیت اور مسلمانوں کے دلوں کی ٹھنڈک خانہ کعبہ کونشانہ بنانے کی انتہائی گھٹیا اور مذموم کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ خانہ کعبہ کی طرف راکٹ پھینکنے والوں کا کوئی دین، کوئی اصول اور مذہب نہیں۔ عقل وخرد سے محروم دین بیزار ایسے سرکش اور باغیوں کو ان کے کیے کی سزا ضرور ملے گی۔
سعودی مفتی اعظم نے تمام شہریوں کیلئےکیا کام لازم قرار دے دیا ؟ دھماکہ خیز انکشاف
19
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں