جارجیا (آئی این پی) امریکہ میں مسلم سکول ٹیچر کو نامعلوم شخص نے دھمکی دی ہے کہ حجاب سے خود کو پھانسی لگا لو کیونکہ ٹرمپ کے امریکہ میں اس کی اجازت نہیں ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ میں مسلم سکول ٹیچر مائیرا ٹیلی جو ڈاکلا ہائی اسکول گوئنٹ کانٹی کی ٹیچر ہے، انھیں کلاس روم میں گمنام دھمکی آمیز نوٹ موصول ہوا، جس میں لکھا ہے کہ مس ٹیلی آپ کا حجاب ممنوع قرار دیئے جانا والا ہے، اس لئے آپ اسے گلے میں باندھ کر پھانسی پر کیوں نہیں لٹک جاتی۔یہ نوٹ کالی سیاہی سے لکھی گئی ہے اور روانہ کرنے والے کی نام پر امریکہ لکھا ہوا ہے۔ٹیلی کا کہنا تھا کہ یہ تحریر ٹرمپ کی کامیابی کا نتیجے ہے
اور بڑھتی ہوئی نسلی امتیاز کی جانب ایک اشارے ہیں، میں نے ایک ہائی اسکول ٹیچر ہوں اور افسوس کی بات ہے کہ کوئی گمنام نوٹ میری کلاس روم میں ڈال گیا۔ٹیلی نے فیس بک پیچ پر اس تحریر کی تصویر پوسٹ کی اور کہا کہ بحیثیت مسلمان میں حجاب پہنتی ہوں کیوں کہ یہ میرے عقیدہ کی ہدایت ہے، میں اس کی حقیقت کے بارے میں ہماری برداری کا شعور بیدار کرنا اور سازگار ماحول پیدا کرنا چاہتی ہوں۔اس واقعے کے بارے میں فیس بک پر پوسٹ میں ٹیلی کا کہنا تھا کہ نفرت پھیلانے سے امریکہ دوبارہ عظیم نہیں بن جائے گا۔گوئنٹ کاونٹی سکول کے ترجمان سلون رچ نے اپنے بیان میں کہاکہ سکول کے عہدیدار اس تحریرکے لکھنے والے کا پتہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں جو ایک حملے کی دھمکی کے اور سنگین معاملہ ہے۔
دوسری جانب امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد امریکا کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے والی مسلمان لڑکیوں اور خواتین پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا ہے۔کیلیفورنیا کی سین جوز یونیورسٹی میں سفید فام نوجوان امریکی نے مسلمان خاتون پر حملہ کرکے حجاب اتار دیا۔لوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی ایک 18 سالہ باحجاب مسلم طالبہ پر 2 امریکی نوجوانوں نے حملہ کیا۔خیال رہے کہ امریکہ کے مختلف شہروں میں صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی صدارت نسلی اور صنفی تقسیم پیدا کرے گی۔واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ماضی میں مسلمانوں کے بارے میں سخت بیانات دے چکے ہیں جو کہ تنازعات کا باعث بھی بنیں،2015 میں انہوں نے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی اور امریکا میں رہائش پذیر مسلمانوں کی جانچ پڑتال سخت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔