ماسکو(این این آئی)روس کی پارلیمان میں ارکان نے امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی خبر ملتے ہی مسرت کا اظہار کیا ہے جبکہ روسی صدر نے بغیر کسی تاخیر کے ٹرمپ کو مبارکباد کا پیغام بھیجا۔میڈیارپورٹس کے مطابق روسی سرکاری ٹی وی چینلز پر امریکی انتخاب میں دھاندلی کے الزامات اچانک غائب ہو گئے اور ان کی جگہ پر ٹرمپ کی تعریف کی جانے لگی ۔انتخاب میں ٹرمپ کی کامیابی واضح طور پر ماسکو کو فائدہ مند لگی۔ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی تقریر کے فوری بعد صدر پوتن کی جانب سے انھیں ارسال کیے جانے والے پیغام میں انھوں نے روس اور امریکہ کے تعلقات کو بحران کی کیفیت سے نکالنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی امید ظاہر کی۔
اس کے علاوہ انھوں نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا کہ عالمی بحرانوں سے نمٹنے اور عالمی سطح پر سکیورٹی چیلنجوں کے موثر جواب کے لیے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان تعمیراتی بات چیت کی ضرورت ہے جو کہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہو۔پوتن کی حامی یونائیٹیڈ رشیا پارٹی کے ایک رکن یشاوشوک نکووف نے ٹرمپ کے ووٹرز کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ وہ اسٹبلشمنٹ کے ساتھ اور روایتی واشنگٹن کے ساتھ لڑ رہے ہیں جبکہ تمام ٹی وی چینلز سے جھوٹ باہر نکل رہا ہے۔
یشاوشوک نکووف نے امریکی انتخاب کی بھرپور کوریج کرنے والے سرکاری ٹی وی چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخاب احتجاج کا ووٹ تھا۔ جو موجودہ طریقہ کار اور موجود وائٹ ہاؤس کے خلاف تھا۔اس میں حزب مخالف کی جماعت پیپلز فریڈم پارٹی کی کارکن نتیلیا پیلوینا نے ٹویٹ کی کہ’ میں ان کی تقریر دیکھ رہی تھی اور مجھے خود کو چٹکی بھرنا پڑی، یہ گرفتار ہو جانے جیسا تھا، شروع میں بہت ڈرامائی تھا لیکن بعد میں یہ نقشہ کھینچنا شروع کر دیتے ہیں کہ کس طرح رہنا اور جیل بنا دیتے ہیں۔