اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)سربراہانِ مملکت عام طور پر اپنی شان و شوکت اور ٹھاٹھ باٹ کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں مگر اِن میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جنہوں نے موجودہ دنیا میں اپنے فقیرانہ مزاج اور مال و دولت سے بے رغبتی کی بناء4 4 پر شہرت حاصل کی ہے۔2008 میں سلووینیا کے وزیرِاعظم بننے والے ’’بوروت پاہور‘‘ کو فروری 2012 میں معاشی بحران کے باعث یہ عہدہ چھوڑنا پڑا لیکن چند ماہ بعد ہی انہوں نے سلووینیا کے صدارتی انتخابات میں حصہ لیا اور اپنے حریف کو نمایاں فرق سے شکست دی۔ ان کے اثاثوں کی مالیت 44,280 ڈالر

ان کے اثاثے 32,216 ڈالر مالیت کے ہیں۔انہوں نے 2013 میں ایک قلیل مدت کے لیے بلغاریہ کے نگراں وزیراعظم کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں۔ ان کے اثاثوں کی مالیت 26,929 ڈالر ہے۔1987 سے زمبابوے کے صدر کے عہدے پر فائز رہنے والے رابرٹ موگابے کا شمار بھی دنیا کے غریب ترین سربراہانِ مملکت میں ہوتا ہے کیونکہ ان کے اثاثوں کی مالیت صرف 18,000 ڈالر ہے۔حامد کرزئی نے 2004 سے 2014 تک افغانستان کے

’’وہ کونسا ملک ہے جس کے سربراہ کے پاس کوئی اثاثہ ہی نہیں‘‘ دنیا کے غریب ترین سربراہ مملکت کی فہرست منظر عام پر‘ حیران کن انکشافات
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں















































