سوچی(این این آئی)روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے کہ روسی حکومت امریکی انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوششوں میں ہے اور اسی وجہ سے امریکی کے سیاسی اداروں پر سائبر حملے کیے جا رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں دارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے سوچی شہر میں خارجہ پالیسی کے ماہرین سے ایک خطاب کے دوران کہا کہ امریکا کی جانب سے روس پر عائد کیے جانے والے بیانا ’ہسٹیریا کا نتیجہ ہیں۔ امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے الزامات پر میرے دماغ میں ہسٹیریا جیسے الفاظ کے علاوہ کچھ نہیں آتا۔انہوں نے مزید کہاکہ کیا کوئی شخص سنجیدگی سے کہہ سکتا ہے کہ روس امریکا عوام کے انتخاب پر اثرانداز ہو سکتا ہے؟بین الاقوامی خارجہ پالیسی ماہرین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پوٹن نے کہا کہ امریکی اشرافیہ دیومالائی قصے کہانیاں سنا کر حکومتی قرضوں اور پولیس کے تشدد جیسے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا کوئی بنانا ریپبلک‘ نہیں جس پر روس اِس انداز سے اثرانداز ہو جائے بلکہ وہ ایک ’عظیم طاقت‘ ہے۔ ان کا تاہم یہ بھی کہنا تھا کہ روسی فوجی مقاصد کو جارحانہ کہنا نہایت ’بے ہودہ‘ بات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سائبرحملوں یا دیگر طریقوں سے کسی بھی ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت ماسکو حکومت کی نظر میں ’ناقابل قبول‘ ہے۔