پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

ترکی میں بغاوت کے بعد گرفتار ہونیوالوں کے ساتھ کیا سلوک کیاجارہاہے ؟ہیومن رائٹس واچ کالرزہ خیز دعویٰ

datetime 26  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک )انسانی حقوق کی ایک موقر بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد جاری ہونے والے نئے ہنگامی حکمنامے کے زیر حراست افراد پر تشدد کیا جا رہا ہے، گرفتا ر افراد کو سونے نہیں دیا جاتا ، نازک اعضا کو متاثرکیا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابقانسانی حقوق کی ایک موقر بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی میں جولائی میں ناکام بغاوت کے بعد جاری ہونے والے نئے ہنگامی حکمنامے کو زیر حراست افراد پر تشدد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔منگل کو جاری کردہ رپورٹ میں تنظیم نے ان حکمناموں کے تحت پولیس کی طرف سے 13 ایسے مختلف مبینہ واقعات کا تذکرہ کیا۔ جن میں ہنگامی حکمناموں سے سرکای حکام کو اپنی کارروائیوں پر ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ہیومن رائٹس واچ کے یورپ اور وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر ہیو ولیمسن نے کہا ہے کہ تشدد کے خلاف حفاظتی انتظامات کو ہٹائے جانے سے ترک حکومت نے موثر طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کھلا اختیار دے دیا ہے کہ زیر حراست افراد پر جس طرح سے چاہیں سلوک کریں اور تشدد کریں۔ رپورٹ میں عائد کیے گئے الزامات میں کہا گیا کہ قیدیوں کو انتہائی تکلیف دہ حالت میں رکھا جاتا ہے، مار پیٹ کی جاتی ہے، انھیں سونے نہیں دیا جاتا اور جنسی تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔ ایک ایسا کیس بھی سامنے آیا کہ جس میں مبینہ طور پر ایک پولیس اہلکار نے زیر حراست شخص سے کہا ہنگامی حالت کی وجہ سے اگر اسے مار بھی دیا جائے تو کسی کو پرواہ نہیں ہو گی۔ہنگامی حالت کے نفاذ کے بعد سے زیر حراست رہنے والے ایک اور شخص نے ہیومن رائٹس واچ کو بتایا کہ پولیس عہدیدار نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور خاص طور پر نازک اعضا کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔تنظیم نے ترک حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس حکمنامے کو واپس لے جس کے تحت پولیس کسی بھی شہری کو عدالت میں پیش کیے بغیر 30 دن تک حراست میں رکھ سکتی ہے اور ایسے افراد کو پانچ روز تک کوئی قانونی معاونت بھی حاصل نہیں ہوگی تاہم ترکی کی حکومت نے تاحال اس رپورٹ پر اپنا ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…