ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک)روس کے ایوان زیریں ڈومانے امریکہ کے ساتھ جوہری ہتھیار بنانے کی سطح کے پلوٹونیم کے استعمال سے متعلق معاہدے کی معطلی کے بارے میں صدر ولادی میر پوٹن کے دستخطوں سے بھیجے گئے فرمان کی متفقہ منظوری دیدی ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق روسی ایوان زیریں ڈومانے امریکہ کے ساتھ جوہری ہتھیار بنانے کی سطح کے پلوٹونیم کے استعمال سے متعلق معاہدے کی معطلی کے بارے میں صدر ولادی میر پوٹن کے دستخطوں سے بھیجے گئے فرمان کی متفقہ منظوری دیدی ہے ۔
اس مہینے کے شروع میں صدر پوٹن نے کہا تھا کہ واشنگٹن کی غیر دوستانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اسٹریٹیجک استحام کے لیے خطرات ابھر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ، روس کی سرحدوں کے قریب تعینات کی جانے والی اپنی فورسز ہٹا لیتا ہے اور روس مخالف پابندیاں ختم کر دیتا ہے تو یہ معاہدہ بحال ہو سکتا ہے۔روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے بدھ کے روز قانون سازوں کو بتایا کہ اگر واشنگٹن نے روس کے خلاف پابندیوں کو سخت کیا تو ماسکو ایسے اقدامات کر سکتا ہے جو امریکہ کے لیے تکلیف دہ ہو سکتے ہیں۔امریکہ اور روس کے درمیان سن 2000 میں طے پانے والا معاہدہ، جس کی 2010 میں تجدید کی گئی تھی، دونوں جوہری قوتوں سے اپنے دفاعی پروگراموں میں ہتھیاروں کی سطح کی پلوٹونیم کے غیر دفاعی استعمال سے متعلق ہے۔ اس معاہدے میں یہ تقاضا کیا گیا ہے کہ وونوں ملک اعلی معیار کے پلوٹونیم کی ایک خاص مقدار کو، جسے ہتھیار بنانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے، غیر فوجی استعمال میں لانے کے پابند ہوں گے۔