منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

’’سر قلم ‘‘ ہونے والے شہزادے کاشاہ سلمان سے کیا رشتہ تھا؟ اتنا قریبی تعلق ہونے کے باوجود ’انصاف کا بول بالا‘

datetime 21  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) سعودی عرب میں شاہی خاندان کے اہم ترین رکن کو منگل کے روز سزائے موت دی گئی ہے، لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ جس شہزادے کا سر قلم کیا گیا ہے وہ سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان کا بھتیجا تھا۔تفصیلات کے مطابق شاہی خاندان کے چشم و چراغ شہزادہ ترکی بن سعود الکبیر کو منگل کے روز اپنے ہی دوست عادل المحیمید کے قتل کے جرم میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان کے حکم پر سزائے موت دی گئی۔ اس موقع پر شہزادے کے اہل خانہ نے مقتول کے لواحقین کو دیت کی رقم دینے کی بھرپور کوشش کی تاہم مقتول کے والد نے یہ رقم لینے سے انکار کردیا جس کے بعد سعودی دار الحکومت ریاض میں شہزادے کا سر قلم کردیا گیا۔ دنیا میں جرم کے بعد جہاں بھی انصاف کا بول بالا ہوجائے وہاں معاشرہ درستگی کی جانب گامزن ہونے لگتا ہے اور ریاست بھی اپنی جڑیں مضبوط کر لیتی ہے۔کچھ ایسا ہی سعودی عرب میں ہوا ہے جہاں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پر شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے شہزادے ترکی بن سعود الکبیر کو قتل کے جرم میں سزائے موت دے دی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق شہزادہ ترکی بن سعود الکبیر کو آج شاہ سلمان کے حکم پر قصاص میں سزائے موت دی گئی ہے۔شہزادہ ترکی نے تین سال قبل عادل المحیمیدنامی نوجوان کو قتل کیا تھا جس کے بعد سعودی پولیس نے شہزادے کو گرفتار کرلیا تھا۔ جرم ثابت ہونے پر سعودی سپریم کورٹ نے شہزادے کو موت کی سزا سنائی جس کے بعد شہزادے کے اقرباء نے مقتول کے لواحقین کو منہ مانگی دیت دینے کی کوشش کی۔لیکن مقتول کے لواحقین نے کسی قسم کی دیت لینے سے انکار کردیا۔جس پرمنگل کو شاہ سلمان کے حکم پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شہزادہ ترکی کو سزائے موت دے دی گئی۔شاہ سلمان کے اس حکم پر شہریوں نے سوشل میڈیا پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…