اسلام آبا د(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں قانون کا بول بالا اور سعودی شہزادے کو سزائے موت دینا پاکستان سمیت دنیا بھر میں زیر بحث رہا، عوام کی بڑی تعداد یہ سوال اٹھاتی رہی کہ سعودی شہزادے کو سزائے موت دیتے ہوئے قانون پر عملدرآمد کرنے کی اس مثال سے دنیا کے دیگر ممالک خاص طور پاکستانی کیا سبق سیکھتے ہیں؟ زیر نظر وڈیو شہزادہ ترکی بن سعود الکبیر کی سزائے موت پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق شہزادہ ترکی بن سعود الکبیر کی سزائے موت پر عمل درآمد کر درآمد کر دیا گیا ہے۔اس شہزادے کو 3سال قبل ایک سعودی شہری کو قتل کرنے کے جرم میں160موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق شہزادے کویہ سزا ریاض کے مضافات میں ال تھوماما کے علاقے میں ہونے والی ایک لڑائی کے دوران ہونے والے قتل پر سنائی گئی تھی۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ ترک بن سعود الکبیر نے سعودی شہری عدیل بن سلیمان بن عبدالکریم محمد کو قتل کیا تھا۔اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ نے سزا کو برقرار رکھا ، جس کے بعد عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کیلئے شاہی فرمان جاری کیا گیا۔ مقتول کے خاندان نے شہزادے سے خون بہا لینے سے انکار کر دیا تھا۔ مقتول کے ورثا کا کہنا تھا کہ انہیں انصاف چاہیے۔ جس پر ترکی بن سعود الکبیر کو کل صبح سزائے موت دے دی گئی۔