کابل (این این آئی)افغانستان میں طالبان جنگجوؤں کی کارروائیوں میں ملک کے جنوب اور شمال میں بیسیوں افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے تحت رابطہ دفتر برائے انسانی امور کی خاتون ترجمان ڈینیل میلان نے بیان میں کہا کہ شمالی شہر قندوز میں جنگی کارروائیوں اور جنوبی صوبوں میں لڑائی کے نتیجے میں سینتیس ہزار افراد بے گھر ہوئے ۔اس سال کے آغاز سے اب تک افغانستان میں جاری لڑائی میں تین لاکھ تیئیس ہزار،پانچ سو افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ حکام کے مطابق جنوبی صوبے ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ اور دوسرے علاقوں میں گذشتہ دو ہفتے کے دوران لڑائی میں افغان فورسز کے کم سے کم پچاس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں اور اتنی ہی تعداد میں لاپتا ہیں۔افغان پارلیمان کے ایک رکن شیر محمد اخونزادہ نے بتایا کہ اس صوبے میں ستر کے لگ بھگ فوجیوں نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈالے ہیں۔ہلمند سے شمال میں واقع شورش زدہ صوبے ارزگان میں بھی گذشتہ ہفتے قریباً ڈیڑھ سو فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ایک مقامی عہدے دار محمد ظاہر نادری کے بہ قول ان فوجیوں نے اپنے ہتھیاروں ،گولہ بارود اور امریکی ساختہ بیس ہموی بکتر بند گاڑیوں سمیت طالبان کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے۔طالبان نے حالیہ مہینوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں افغان سکیورٹی فورسز کے خلاف حملے تیز کردیے ہیں اور وہ افغان فورسز پر مختلف محاذوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔قندوز اور ہلمند میں حملوں کے علاوہ انھوں نے شمالی صوبے بغلان سے لے کر مغرب میں واقع فراہ تک صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کی کوشش کی ہے لیکن افغان فورسز نے ان کے حملوں کو پسپا کردیا ہے۔