اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)الفاریز، بیٹا ریز اور گیما ریز جیسی شعاعوں کے بارے میں تو آپ نے سن رکھا ہو گا مگر اب روس نے ’’ڈیتھ ریز‘‘(موت کی شعاعیں) بھی ایجاد کر لی ہیں جس سے امریکہ و دیگر مغربی ممالک پر کپکپی طاری ہو گئی ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق روس نے ایک ’’مائیکروویو گن‘‘ ایجاد کی ہے جس سے یہ موت کی شعاعیں خارج ہوتی ہیں جو کسی بھی ڈرون طیارے، میزائل یا ایٹمی ہتھیار کو ایک کلومیٹر کے فاصلے سے ناکارہ بنا سکتی ہیں۔ ان شعاعوں کے باعث بغیر انسان کے چلنے والے کسی بھی فضائی طیارے یا میزائل کا ریڈیوسسٹم ناکارہ ہوجائے گا اور اس کو آپریٹ کرنے والے اس کا کنٹرول کھو دیں گے جس سے وہ گر کر تباہ ہو جائے گا۔یہ مائیکروویو گن روسی ادارے یونائیٹڈ انسٹرومنٹ مینوفیکچرنگ کارپوریشن نے تیار کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس طرح کے ہتھیاروں کو ڈائریکٹڈ انرجی ویپن کہا جاتا ہے جو مختلف شکلوں میں اس سے قبل بھی بنائے جاتے رہے ہیں۔ ان ہتھیاروں میں الٹرا ہائی فریکوئنسی توانائی کے ذریعے ایئرکرافٹ وغیرہ کے الیکٹرونک ?لات کو نشانہ بنا کر منجمد کر دیا جاتا ہے۔ اس گن میں ایک ریفلیکٹر انٹینا استعمال کیا گیا ہے جس کے ذریعے جنریٹر سے پیدا ہونے والی مائیکروویوز ٹارگٹ پر مرکوز ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں ایک ٹرانسمیشن سسٹم نصب کیا گیا ہے جو شعاعوں کو ٹارگٹ پر فائر کرتا ہے۔ یونائیٹڈ انسٹرومنٹ مینوفیکچرنگ کارپوریشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’ایسے ہتھیاروں کے کارگر نمونے اس سے قبل تیار کیے جا چکے ہیں اور ان کا انتہائی موثر ہونا ثابت ہو چکا ہے۔یہ مائیکروویو گن بالکل مختلف قسم کا ہتھیار ہے اور روس میں یا باقی پوری دنیا میں اس کا کوئی ثانی نہیں ۔‘‘