بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک)عراق میں اہل تشیع کے ایک سرکردہ رہ نما اور الصدر گروپ کے سربراہ مقتدیٰ الصدر نے ترک فوج کی عراق میں مداخلت کو ’جارحیت‘ قرار دیتے ہوئے ترکی سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اپنے حامیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الصدر نے نے ترکی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’عراقی عوام کو بچانے کا دعویٰ کرنے والا ترکی اپنے عوام کو ظلم اور خطرات سے بچانے کی فکر کرے اور عراق سے اپنی فوجیں فوری واپس بلائے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ایردوآن عزت سے عراق سے نکل جائیں ورنہ ان کی فوج کو مار بھگایا جائے گا۔مقتدیٰ الصدر نے کہا کہ پوری عراقی عوام ترکی کی عراق پر فوج کشی کو ننگی جارحیت سمجھتی ہے۔ ہم ترکی کی فوجی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں مسترد کرتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں الصدر کا کہنا تھا کہ اگرعالمی اور علاقائی معاہدے ترکی کو عراق میں مداخلت کی اجازت بھی دیتے ہیں تو ہمیں ان معاہدوں کی کوئی پرواہ نہیں۔ یہ ترکی کا اپنا معاملہ ہے جس سے ہمیں کوئی سروکار نہیں۔ مگر ہم ترک فوج کو عراق میں کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔خیال رہے کہ منگل کے روز ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ایک بیان میں عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کو سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حیدر العبادی اپنی اوقات میں رہیں ورنہ انہیں ان کی اوقات یاد دلائی جاسکتی ہے