ماسکو(این این آئی)پاکستان کے ساتھ روس کی جنگی مشقوں نے بھارتی حکام کی راتوں کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں اور تمام تر کوششوں کے باوجود ناکامی کے بعد اب نئی دلی نے ماسکو کو تعلقات متاثر ہونے کی دھمکیاں بھی دینا شروع کر دی ہیں۔ 14 اکتوبر کو روسی صدر ولادمیر پیوٹن بھارت آرہے ہیں جہاں وزیراعظم مودی اس مسئلے کو بھرپور انداز میں اٹھائیں گے،بھارتی میڈیا کے مطابق ماسکو میں تعینات بھارتی سفیر پنکج سرن کا روسی خبر ایجنسی کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ روسی فوجی تعاون اور مشترکہ مشقوں سے بھارت اور روس کے تعلقات میں سرد مہری پیدا ہوسکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 14 اکتوبر کو روسی صدر ولادمیر پیوٹن بھارت آرہے ہیں جہاں وزیراعظم مودی اس مسئلے کو بھرپور انداز میں اٹھائیں گے۔دوسری طرف روسی حکام نے بھارت کی اس فکر کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے کہ روس اس طرح کی جنگی مشقیں خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ بھی کرتا رہتا ہے اس لئے کسی بھی ملک کو تعلقات کے حوالے سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔واضح رہے کہ پاک روس مشترکہ جنگی مشقیں بھارت کی آنکھ میں پہلے روز سے ہی کھٹک رہی ہیں، پہلے تو بھارتی میڈیا نے افواہیں اْڑائیں کہ اْڑی حملے کے بعد روسی فوج پاکستان نہیں آ رہی لیکن جب روسی فوجی دستے پاکستان پہنچ گئے تو بھارت کسی ناراض ضدی بچے کی طرح شکایتیں لگاتا پھر رہا ہے