منگل‬‮ ، 29 اپریل‬‮ 2025 

اردگان مشتعل،ترک فوج عراق میں،عراقی وزیراعظم کا حکم ماننے سے انکار

datetime 11  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول(آئی این پی)ترک صدرجب طیب اردگان نے کہا ہے عراقی وزیر اعظم ترک فوج کو احکامات نہ دیں۔ ترک فوج وہ کرے گی جو صحیح ہو گا۔ وہ استنبول میں مسلمان ممالک کے نمائندوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ سابق ترک وزیر اعظم داد اوغلو کے دور میں عراق اور ترکی کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت دولت اسلامیہ سے لڑنے کے لیے عراق میں ترک فوج کو کیمپ کے قیام کی اجازت دی گئی تھی۔ اب عراقی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ترک فوج عراق سے نکل جائے۔

روسی صدر ولادی میر پوتین نے ترکی کے ساتھ اقتصادی یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ملک کی مارکیٹ کو ترک ”شراکت داروں” کے لیے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے یہ اعلان ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ استنبول میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا ۔دونوں صدور نے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلووں اور خاص طور پر اقتصادی تعلقات بڑھانے اور شام کی صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔ولادی میر پوتین نے ترکی کی زرعی مصنوعات پر عاید پابندیاں ختم کرنے کا بھی اعلان کیا ۔انھوں نے مزید کہا کہ روس ترکی کو ارزاں نرخوں پر قدرتی گیس برآمد کرنے جا رہا ہے۔قبل ازیں دونوں صدور نے روس سے ترکی تک گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے کی حمایت کا اظہار کیا ۔دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے بعد یہ منصوبہ معطل کردیا گیا تھا۔صدر رجب طیب ایردوآن اور ان کے روسی ہم منصب نے استنبول میں منعقدہ عالمی توانائی کانفرنس سے الگ الگ خطاب میں کہا کہ دونوں ممالک ترک اسٹریم منصوبے کو پایہ تکمیل کو پہنچانا چاہتے ہیں۔اس پائپ لائن کے ذریعے روس سے ترکی اور پھر وہاں سے یورپی یونین کے رکن ممالک کو قدرتی گیس مہیا کی جائے گی۔صدر پوتین نے کہا کہ ہم یورپی یونین کو گذشتہ پچاس سال سے توانائی مہیا کررہے ہیں۔اب ہم ایک دوسرے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ہم ترک اسٹریم کے بارے میں صدر ایردوآن اور دوسرے شراکت داروں کے ساتھ بات کررہے ہیں اور ہم اس کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔صدر ایردوآن نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہم ترک اسٹریم منصوبے کا مثبت انداز میں جائزہ لے رہے ہیں اور ہماری کوششیں جاری ہیں۔روسی صدر نے اپنی تقریر میں ترکی میں 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت پر صدر ایردوآن کی حمایت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ اس ملک نے ناکام فوجی بغاوت کے بعد دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ ترکی فوجی بغاوت کے بعد بحال ہورہا ہے اور اس کی کامیابی کے خواہاں ہیں۔درایں اثناء ترکی کے اقتصادی امور کے وزیر نہاد زے بیگچی نے بتایا ہے کہ دونوں ملک ایک ارب ڈالرز کے سرمائے سے ایک مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ بھی قائم کریں گے۔ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق زے بیگچی نے یہ اعلان فنڈ کے قیام سے متعلق مشترکہ اعلامیے پر دستخط کے بعد کیا ہے۔انھوں نے مزید بتایا ہے کہ ترکی اور روس دونوں اس فنڈ کے قیام کے لیے پچاس ،پچاس کروڑ ڈالرز دیں گے اور اس کی مالیت کو ضرورت پڑنے پر ایک ارب ڈالرز سے بڑھایا بھی جاسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…