اتوار‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اردگان مشتعل،ترک فوج عراق میں،عراقی وزیراعظم کا حکم ماننے سے انکار

datetime 11  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول(آئی این پی)ترک صدرجب طیب اردگان نے کہا ہے عراقی وزیر اعظم ترک فوج کو احکامات نہ دیں۔ ترک فوج وہ کرے گی جو صحیح ہو گا۔ وہ استنبول میں مسلمان ممالک کے نمائندوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ سابق ترک وزیر اعظم داد اوغلو کے دور میں عراق اور ترکی کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت دولت اسلامیہ سے لڑنے کے لیے عراق میں ترک فوج کو کیمپ کے قیام کی اجازت دی گئی تھی۔ اب عراقی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ترک فوج عراق سے نکل جائے۔

روسی صدر ولادی میر پوتین نے ترکی کے ساتھ اقتصادی یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ملک کی مارکیٹ کو ترک ”شراکت داروں” کے لیے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے یہ اعلان ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ استنبول میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا ۔دونوں صدور نے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلووں اور خاص طور پر اقتصادی تعلقات بڑھانے اور شام کی صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔ولادی میر پوتین نے ترکی کی زرعی مصنوعات پر عاید پابندیاں ختم کرنے کا بھی اعلان کیا ۔انھوں نے مزید کہا کہ روس ترکی کو ارزاں نرخوں پر قدرتی گیس برآمد کرنے جا رہا ہے۔قبل ازیں دونوں صدور نے روس سے ترکی تک گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے کی حمایت کا اظہار کیا ۔دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے بعد یہ منصوبہ معطل کردیا گیا تھا۔صدر رجب طیب ایردوآن اور ان کے روسی ہم منصب نے استنبول میں منعقدہ عالمی توانائی کانفرنس سے الگ الگ خطاب میں کہا کہ دونوں ممالک ترک اسٹریم منصوبے کو پایہ تکمیل کو پہنچانا چاہتے ہیں۔اس پائپ لائن کے ذریعے روس سے ترکی اور پھر وہاں سے یورپی یونین کے رکن ممالک کو قدرتی گیس مہیا کی جائے گی۔صدر پوتین نے کہا کہ ہم یورپی یونین کو گذشتہ پچاس سال سے توانائی مہیا کررہے ہیں۔اب ہم ایک دوسرے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ہم ترک اسٹریم کے بارے میں صدر ایردوآن اور دوسرے شراکت داروں کے ساتھ بات کررہے ہیں اور ہم اس کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔صدر ایردوآن نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہم ترک اسٹریم منصوبے کا مثبت انداز میں جائزہ لے رہے ہیں اور ہماری کوششیں جاری ہیں۔روسی صدر نے اپنی تقریر میں ترکی میں 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت پر صدر ایردوآن کی حمایت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ اس ملک نے ناکام فوجی بغاوت کے بعد دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ ترکی فوجی بغاوت کے بعد بحال ہورہا ہے اور اس کی کامیابی کے خواہاں ہیں۔درایں اثناء ترکی کے اقتصادی امور کے وزیر نہاد زے بیگچی نے بتایا ہے کہ دونوں ملک ایک ارب ڈالرز کے سرمائے سے ایک مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ بھی قائم کریں گے۔ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق زے بیگچی نے یہ اعلان فنڈ کے قیام سے متعلق مشترکہ اعلامیے پر دستخط کے بعد کیا ہے۔انھوں نے مزید بتایا ہے کہ ترکی اور روس دونوں اس فنڈ کے قیام کے لیے پچاس ،پچاس کروڑ ڈالرز دیں گے اور اس کی مالیت کو ضرورت پڑنے پر ایک ارب ڈالرز سے بڑھایا بھی جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…