نئی دہلی/ماسکو(آئی این پی ) بھارت نے پاکستان کے خلاف نئی سازشیں ، روس اور پاکستان کے تعلقات میں رخنے ڈالنے کی کوششیں شروع کردیں ،بھارت نے ہزرہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کی دہشت گردوں کی معاونت کرنے والی ریاست پاکستان کے ساتھ فوجی مشقوں اور فوجی تعاون غلط اقدام ہے ، اس سے مزید مشکلات پیدا ہوں گی ، اپنے تحفظات سے روس کو آگاہ کردیا، روس نے سرجیکل حملے کی حمایت کی ہے ، بھارت اس کے ساتھ فوجی مشقیں کرنے کا سلسلے جاری رکھے گا۔ مشکل کو روسی خبررساں اداے ریانواستی کو دیئے گئے انٹرویو میں روس میں بھارتی سفیر پنکھج سرن نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی حمایت اور معاونت کرنے والی ریاست ہے اور ایسے ملک کے ساتھ وارگیمز غلط سوچ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے روس کو بتایا ہے کہ دہشت گردی کی حمایت کرنے والی ریاست کے ساتھ فوجی تعاون کے مستقبل میں مزید مسائل پیدا ہوں گے ۔سرن نے کہا کہ ہم اپنے خیالات روس تک پہنچا ردیتے ہیں کہ ایک ملک جو دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے اور ریاستی پالیسی کے طور پر دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے یہ غلط اقدام ہے ۔انہو ں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کا معاملہ اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ روس اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات ہیں اور ان کی خصوصی اور اعلیٰ شراکت داری ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ یہ فوجی تعاون شعبے سمیت تمام شعبوں میں مزید مستحکم ہوئے ہیں ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی فائیو ممالک میں روس وہ پہلا ملک ہے جس نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ بھارت کے مبینہ سرجیکل سٹرائیک کی حمایت کی ۔انہوں نے کہا کہ روسی سفیر الیگزینڈرکدکننے کہا تھا کہ اس وقت انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزیاں ہوئیں جب دہشت گردوں نے فوجی تنصیبات اور پر امن شہریوں پر حملہ کیا ۔ ہم سرجیکل حملے کا خیر مقدم کرتے ہیں ، ہر شخص کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ۔ سرن نے کہا کہ بھارت روس تعلقات خطے سمیت پوری دنیا میں امن واستحکام کی ضمانت ہیں ۔ بھارت روس کے ساتھ فوجی مشقیں کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا اور ہمارا روس کے ساتھ فوجی مشقوں کا باقاعدہ نظام ہے ۔