ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ہم ایل او سی کو نہیں مانتے‘‘ اس تاریخ کو ایل او سی توڑ کر بھارت میں داخل ہو جائیں گے

datetime 9  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم ، لائن آف کنٹرول پر بھارتی افواج کی بلا اشتعال فائرنگ و جاررحیت کو بے نقاب کرنے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری عوام تحریک کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے 24نومبر کو 3مقامات سے لائن آف کنٹرول کو توڑنے کا اعلان کیا ہے۔ لائن آف کنٹرول کو تورڑنے کے لیے 10محرم کے بعد عوام رابطہ مہم شروع کریں گے۔ فلسطین کے بعد دوسرا بڑا تناؤ کشمیر میں ہے۔ آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان اور مہاجرین کی ذمہ داری ہے کہ وہ حد متارکہ کو روندے کیلئے آگے بڑھیں۔ 24نومبر کو حد متارکہ کی طرف لانگ مارچ مسلم کانفرنس کے جھنڈے تلے نہیں بلکہ ریاست جے پرچم تلے ہو گا۔ لائن آف کنٹرول توڑنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں ، مذہبی تنظمیوں ، وکلاء ، تاجران ، طلباء4 سمیت تمام کاتب فکر وک اعتماد میں لیں گے۔ آزاد کشمیر کے اندر آئینی ترامیم کے مالی ہیں۔ ایکٹ 1970بحال نہیں ہوتا تو ایکٹ 1974کو ہی اصل حالت میں بحال کر دیا جائے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے بجائے کشمیر پر نئی قرار داد لانے کی بات انتہائی خطرناک ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کی اس بات پر سخت تشویش ہے۔ شملہ معائدہ ، لائن آف کنٹرول پاکستان اور ہندوستان کا مسئلہ ہے۔ کشمیریوں کا ان معاملات سے تعلق نہیں کشمیری جب چاہیں حد متارکہ کو عبور کر سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار صدر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس اور سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے مرکزی ایوان صحافت میں میٹ دی پریس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر سابق وزیر سید غلام مرتضیٰ گیلانی ، سابق امیدواران اسمبلی ثاقب مجید، میر عتیق الرحمن ، خواجہ محمد شفیق ، سید اظہر گیلانی ، سجاد انور عباسی ، میر امتیاز ، اکر م عباسی ، شیخ خورشید انور، ہارون آزاد ، میر نوید اور دیگر سیاسی جماعتی قائدین اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ میٹ دی پریس سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر جو صورت حال اس وقت ہے ماضی میں کبھی نہیں رہی۔
عوامی تحریک نے مسئلہ کشمیر کو فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے۔ جو و جہد آزاد کے لیے قربانیاں دینے والے کشمیریوں کو بیس کمیپ سے حمایت کی ضروت ہے۔ مسلم کانفرنس نے 1958میں پہلی مرتبہ چناری چکوٹھی سے حد متارکہ کو عبور کیا اور اس وقت نہرو نے کہا تھا کہ یہ میری زندیگ کا مشکل ترین دن ہے۔ اب دوبارہ حد متارکہ کو توڑنے کا اعولان کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے مرکز میں ممبر اسمبلی ملک محمد نواز کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ یوتھ کی کمیٹی ممبر اسمبلی صغیر چغتائی اور راجہ ثاقب مجید کی سربراہی میں قائم ہے جبکہ مظفرآباد میں سابق وزراء مرتضیٰ گیلانی اور دیوان چغتائی کی قیادت میں کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔ موجودہ حالات میں بیس کیمپ سے حد متارکہ کی طرف لانگ مارچ اور اسے توڑنا ناگزیر ہے۔ مسلم کانفرنس سیز فائر لائن کی طرف مارچ اور اسے روندے کے لئے دوسری جماعتوں سمیت تمام مکاتب فکر کے افراد کے ساتھ رابطے کرے گی۔ حد متارکہ کو روندے کیلئے عوام رابطہ مہم کا آغاز 11محرم الحرام سے کیا جائے گا۔ آج کشمیر کو ہندوستان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑاجاسکتا۔ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات ہونے چاہئیں بات چیت کے حامی ہیں۔کئی ممالک مذاکراتی عمل کے ذریعے آزاد ہوئے۔ حد متارکہ کو روندنے کیلئے کل جماعتی حریت کانفرنس اور ایل او سی کے قریب آباد لوگوں سے رابطے کرینگے۔ یہ قومی نوعیت کا پروگرام ہے۔ حکومت پاکستان ، متعلقہ ادارے اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے گزارش ہے کہ حق خودارادیت کی اس تحریک میں بھرپور تعاون کریں۔ آزاد کشمیر میں نواز لیگ ، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اگر وہ اس میں کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں تو کریں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف مظفرآباد آئے اور اپنے لوگوں سے ملکر واپس چلے گئے۔ وزیراعظم پاکستان نے عالمی اور قومی سطح پر بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادو کا کسی جگہ نام نہیں لیا۔ 13فٹ اونچ الیکٹرک باڑ کی موجودگی میں ایل او سی کراس کرنے کا الزام بے بنیاد ہے ان کا کہنا تھا کہ بھارت سرجیکل سٹرائیک کا کوئی ثبوت نہیں دے سکا۔ مودی اپنی کمزوریوں اور ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے اور آنے والے الیکشن میں مودی فتح کیلئے سارے ڈرامے رچا رہا ہے۔ پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششوں میں ہندوستان خود تنہا ہوگیا ہے آج روس اور پاکستان مشترکہ فوجی مشقیں کررہے ہیں۔ جنرل راحیل کی کامیاب دفاعی حکمت عملی کے باعث پاکستان کی دفاعی قوت میں اضافہ ہوا۔ سردار عتیق احمد خان کا کہنا تھا کہ سی پیک کا منصوبہ گیم چینجر ہے۔ ’’سی پیک ‘‘ کی تکمیل ہندوستان کے توسیع پسندانہ عزائم میں رکاوٹ بنے گی۔ملٹری ڈیمو کریسی ہی اسی ملک کا علاج ہے۔ انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر کی طرف سے زلزلے سے متعلق علماء کرام کی توہین کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ ہر معاملے پر لب کشائی نہ کریں جتنا وہ جانتے ہیں اتنی ہی بات کریں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…