لندن(ایکسکلوژورپورٹ) بھارت دنیا اور خطے کا امن تباہ کرنے پر تل گیا۔ مودی سرکار نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت کمار دوول کو خطے میں دہشت گردی پھیلانے کا ٹاسک سونپ دیا۔ برطانوی میڈیا نے اجیت دوول کی ٹی ٹی پی اور داعش کے شرپسندوں سے ملاقاتوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک عالمی دہشت گرد دوبارہ سر اٹھا رہا ہے لیکن اس بار نشانہ افغانستان یا عراق نہیں بلکہ ایک نئی جگہ اور نیا ملک ہے۔ اس عالمی دہشت گرد کا نام اجیت کمار دوول ہے۔ سابق امریکی وزیر دفاع چک ہیگل کا کہنا ہے کہ بھارت ایک دوسرے محاذ کے طور پر کچھ برسوں سے افغانستان کو استعمال کر رہا ہے اور اپنے مقاصد کے حصول کے لیے وہاں سرمایہ کاری بھی کی۔ اس کے کئی پہلو نکالے جا سکتے ہیں کیونکہ افغانستان کے بارڈر کے ساتھ پاکستان ہے۔جنوبی ایشیا میں دہشت پھیلانے والا یہ شخص اجیت کمار دوول ہے جو پولیس افسر اور آئی بی میں جاسوس بھی رہ چکا ہے۔ یہ شخص ایسے خطے کو غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے جہاں دنیا کی تین ایٹمی طاقتیں ہیں۔ دنیا میں دہشت گرد تنظیمیں بنانا ایک مشکل کام ہے لیکن دوول کے لیے نہیں۔ اجیت دوول نے شام اور عراق کا خفیہ دورہ کیا اور داعش کے جنگجووں سے ملاقاتیں کیں جس کی تصدیق شام کے سفیر اور بھارتی میڈیا نے بھی کی۔ مشرق وسطیٰ کی ان ملاقاتوں کے بعد دوول نے ٹی ٹی پی اور داعش کے رہنماوں کی قندھار میں بھارتی سفارتخانے میں ملاقات بھی کرائی۔بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے افسروں اور حکمران پارٹی بی جے پی کی دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس میں گہرے تعلقات ہیں۔
اس مکروہ گٹھ جوڑ میں بی رامن، سنجیو تریپاٹھی، الوک جوشی، امیتابھ ماتھور شامل ہیں لیکن ان کا سرغنہ اجیت کمار دوول ہے۔ اجیت کمار دوول، بی رامن اور سنجیو تریپاٹھی نے علاقائی غیرقانونی آپریشنز کے لیے چھوٹا راجن نامی گینگ بنایا جس کی انڈر ورلڈ کے ذریعے فنڈنگ بھی کی گئی۔ یہ گینگ ’’را‘‘ اور آئی بی کے لیے مشترکہ کام کرتا ہے۔ وکی لیکس کے مطابق بھارت میں امریکی سفاتخانہ دوول کے چھوٹا راجن گینگ سے گہرے تعلقات کی تصدیق کر چکا ہے۔دوول نوے کی دہائی سے بھارت کے اندر اور باہر شرپسند کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتا رہا ہے۔ 1993ء میں مقبوضہ کشمیر میں حضرت بل کا واقعہ دوول کو اپنے کیرئیر کی بلندی تک لے آیا۔ 1995ء میں دوول نے مقبوضہ کشمیر میں غیرملکی سیاحوں کے اغوا کی بھی منصوبہ بندی کی تاکہ مسلح دہشت گردی کا آغاز کیا جا سکے۔ اس کے بعد دوول نے سنجیو تریپاٹھی کی مشاورت سے بھارتی گجرات کے مسلم کش فسادات کا اسکرپٹ لکھا۔ 1999ء میں دوول نے بی رامن کے ساتھ مل کر ائیر انڈیاکے طیارے آئی سی 814 کی ہائی جیکنگ ترتیب دی۔دوول کی مدد سے تریپاٹھی نے پاکستانی میڈیا میں گھسنے کی کوشش بھی کی اور امن کے نام پر کئی منصوبے پیش کیے۔ علاقائی میڈیا میں دوول کے کئی جاسوس ہیں۔ سابق بھارتی آرمی چیف وی کے سنگھ کا غیرقانونی ٹیکنیکل سپورٹ ڈویڑن صرف دوول کی حمایت سے ہی قائم ہو سکتا تھا۔ چین کے 2008ء کے فسادات اور سنکیانگ میں مستقل شرپسندی اجیت دوول کی علاقے میں ہندوتوا پالیسیوں کا ہی نتیجہ ہے۔بھارت میں اجیت کمار دوول کی صورت میں دنیا کے لیے سب سے بڑا دردسر پیدا ہو رہا ہے جس کو اجیت ’’ڈیول‘‘ کہنا مناسب ہوگا جسے بھارت کا قومی سلامتی کا مشیر بنا دیا گیا ہے لیکن اصل میں وہ خطے کی سلامتی کا دشمن ہے کیونکہ دوول کو حساس ترین معلومات تک رسائی حاصل ہے۔ دوول کا سلیکٹر اور باس نریندر مودی ہے جو خود خطے اور دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
نریندر مودی نے پاکستان میں دہشتگردی کا ٹاسک کس کو دیا ہے؟ برطا نیہ نے بھارت کا مکروہ چہر بے نقاب کر دیا
9
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں