بیجنگ /نئی دہلی (آئی این پی) چین ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مولانا مسعود اظہر کو دہشتگرد قرار دلوانے کی بھارتی کوشش میں رکاوٹ بن گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق چین نے ہفتہ کو ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مولانا مسعود اظہر کو دہشتگرد قرار دلوانے کی بھارتی درخواست پر دوسری مرتبہ تکنیکی ہولڈ کا دفاع کیا ہے اور کہاکہ بھارتی درخواست پر مختلف خیالات ہیں بیجنگ کا یہ اقدام متعلقہ فریقوں سے مشاورت کیلئے مزید وقت فراہم کرے گا۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی درخواست پر اب بھی متضاد آرا موجود ہیں، تکنیکی رکاوٹ میں توسیع سے کمیٹی کو وقت ملے گا کہ وہ درخواست پر غور کرسکے۔ترجمان نے مزید کہا ہے کہ 1267 کمیٹی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت اپنا کام کرتی ہے اور چین نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ کمیٹی اپنی غیرجانبداری کو برقرار رکھے اور اس کے فیصلے ٹھوس ثبوتوں اور رکن ممالک کے اتفاق رائے سے ہونے چاہئیں۔۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت نے مارچ میں سلامتی کونسل کی 1267 کمیٹی میں مولانا مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کی قرارداد پیش کی تھی جس کی سلامتی کونسل کے 14 ارکان نے حمایت کی تھی جب کہ صرف چین نے تکنیکی رکاوٹ ڈالی تھی جس کی مدت پیر کو ختم ہورہی تھی۔اس دوران چین کی جانب سے مزید اعتراضات نہیں اٹھائے گئے، اس صورتحال میں ڈیڈلائن ختم ہونے پر بھارتی قرارداد خودبخود منظور ہوجاتی مگر چین نے ایک روز قبل تکنیکی رکاوٹ میں مزید 6 ماہ کی توسیع کردی ہے۔ واضح رہے تکنیکی رکاوٹ کو ختم کرنے کے لیے بھارت نے چین سے کئی بار مذاکرات بھی کیے مگر وہ کامیاب نہ ہوسکے۔ اس سے قبل گزشتہ برس جون میں بھارت نے ذکی الرحمٰن لکھوی کی رہائی پر پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا مگر یہ کوشش بھی چین نے ناکام بنا دی تھی جبکہ بھارت کی نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت میں بھی چین رکاوٹ بنا ہے۔