اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے خوف سے دو مبینہ دہشت گردوں نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا۔روسی خبرایجنسی کے مطابق ترک سیکیورٹی فورسز نے انقرہ میں آپریشن کیا کارروائی کے دوران 2 خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، ترک سیکیورٹی فورسز نے 200 کلوگرام دھماکا خیز مواد بھی برآمد کرلیادھماکوں سے شہر لرز اٹھا تاہم اس کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ انقرہ میں گھوڑوں کے اصطبل کے قریب خود کش بمباروں نے پولیس کی جانب سے روکے جانے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیاتاہم اس دھماکے سے کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔ترک گورنر کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آورں کا تعلق کردستان ورکرز پارٹی سے ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل تھی۔انہوں نے بتا یا کہ خود کش حملہ آور کار بم حملہ کرنا چاہتے تھے جن کے قبضے سے 200کلو امونیم نائیٹریٹ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے
دوسری جانب ترکی کے وزیر برائے تعمیر وترقی لطفی علوان نے کہا ہے کہ ان کا ملک اور سعودی عرب جاسٹا کے خلاف متبادل قانون سازی پرغور کررے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ممالک کے خلاف ہم بھی قانونی کارروائی کے لیے ایک ایسا ہی قانون وضع کررہے ہیں جو دہشت گردی سے متاثرہ افراد کو کسی بھی ملک کے خلاف قانونی کارروائی کا حق دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مساعی کا مقسد جاسٹا جیسے متنازع قانون کا جواب ہے اور ہم یہ جواب اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی ممالک کے فورم سے پیش کریں گے۔ لطفی علوان کا کہنا تھا کہ ترکی کی وزارت انصاف اور وزارت خارجہ نے جوابی قانون کی تیاری کے لیے جامع دستاویز تیار کی ہے اس کی تفصیلات جلد ہی سامنے لائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ’’جاسٹا‘‘ جیسے متنازع قانونی ایکٹ کو قبول کرنا ہمارے لیے ممکن ہی نہیں کیونکہ اس طرح کے قوانین عالمی قوانین سے متصادم ہیں۔ اس قانون کے تحت کسی فرد کی انفرادی کارروائی پر پورے ملک کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی گئی۔ 11 ستمبر 2001ء میں امریکا میں ہونے والی دہشت گردی میں بعض سعودی باشندوں کے ملوث ہونے کا یہ مطلب ہرگزنہیں کہ بحیثیت ریاست سعودی عرب دہشت گردی میں ملوث ہے۔ جاسٹا کے اس غیرقانونی اور غیراخلاقی پہلوؤں نے ہمیں اس کی مخالفت پرمجبور کیا ہے اورہم اس قانون کی مخالفت میں سعودی عرب کا مکمل ساتھ دیں گے۔
اہم ترین اسلامی ملک دھماکوں سے گونج اٹھا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں