اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آزادکشمیر کے وزیر اطلاعات مشتا ق احمد منہاس اور وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی نے کہا ہے کہ کابینہ کمیٹی کی رپوٹ پر تعلیمی پیکج میں موجود خامیوں کے باعث فی الوقت اس پیکج کو روک دیا ہے۔ ایجوکیشن سیس کی مد میں جتنی آمدن ہوئی ہے اس آمد ن سے پہلے سے موجود اداروں میں سٹاف کی کمی جس حد تک ممکن ہو ا پوری کی جائیگی۔ آزادکشمیر کے موجودہ تعلیمی اداروں میں اسوقت سکولز میں 13832جبکہ کالجز میں1000آسامیوں کی کمی ہے۔پرائمری سکولزمیں 6اساتذہ کا ہونا ضروری ہے۔زلزلہ متاثرہ اضلاع میں 1500سکولوں کی عمارات پر تاحال کام شروع نہیں ہوا جبکہ 700سکولوں کی عمارات کا کام جاری ہے۔ہمارے سروے کے مطابق تعلیمی پیکج جب منظور کیا گیا تو سکولز میں 229جبکہ کالجز میں 71آسامیوں کی تخلیق کی منظوری دی گئی۔اپ گریڈ ہونے والے سکولوں میں مردانہ 136سکولوں میں سے صرف ایک سکول میں سٹاف کی مطلوبہ تعداد موجود تھی جبکہ زنانہ 172سکولوں میں سٹاف پورا نہیں تھا۔جبکہ تمام 308سکولوں میں مکانیت ناکافی تھی۔اپ گریڈ ہونے والے سکولز کی مکانیت کے لیے 6ارب 43کروڑ روپے جبکہ کالجز کے لیے ایک ارب روپے کی ضرورت ہے۔ایجوکیشن سیس سے اس مد میں اضافی آمدن 29کروڑ روپے ہوئی ہے جبکہ محکمہ مالیات نے مالیاتی خسارے کے باعث اسوقت مزید فنڈز دینے سے معذ رت کر لی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے رو ز ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال بھی موجود تھے۔وزراء نے کہا کہ تعلیمی پیکج پر کابینہ کمیٹی نے عرق ریزی سے کام کیا اور پورے آزادکشمیر سے تعلیمی اداروں کا ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ تعلیمی پیکج میں لاتعداد خامیاں موجود ہیں جن میں انفاسٹرکچر اور سٹاف کی کمی شامل ہیں کو مدنظر رکھنے ہوئے اس تعلیمی پیکج کو فی الوقت روک دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے تعلیمی پیکج کے اخراجات ایجوکیشن سیس کو بڑھا کر پورے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن ایجوکیشن سیس سے صرف 29کروڑ روپے اضافی آمدن ہوئی ہے جس سے تعلیمی پیکج پر عملدرآمد ناممکن ہے۔ کیونکہ اسوقت آزادکشمیر کے تمام موجودہ تعلیمی اداروں میں سٹاف اور مکانیت کی پہلے سے ہی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایجوکیشن سیس سے حاصل ہونیو الی آمدن سے موجودہ تعلیمی اداروں میں سٹاف کی جتنی کمی ہے اس کو جس حد تک ہوسکا پورا کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے تحت تعلیمی ادارہ جات کا معیار بلندکرنے پر خصوصی توجہ دیں گے اور اس پالیسی کو مرحلہ وار پورے آزادکشمیر میں نافذ کیا جائیگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تعلیمی پیکج پر عدالت نے جو فیصلہ دیا تھا اس میں کابینہ کو اپنے فیصلوں میں خود مختار قرار دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ عدالتیں انتظامیہ کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتیں۔ا س لیے تعلیمی پیکج کوروکنی کے بارہ میں کوئی قانونی قدغن موجودنہیں ہے۔
تعلیمی پیکج پر عملدرآمد کے لیے کثیر فنڈز درکار ہیں اور حکومت کو اسوقت 22ارب روپے خسارے کا سامنا ہے جسکی وجہ سے پیکج پر عملدرآمد ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا عزم ہے کہ تعلیم کے شعبہ میں ایسی اصلاحات لے کر آئیں گے جن کی مثال نہیں ملے گی اور ہمارا نظام تعلیم پورے ملک کے لیے رول ماڈل بن جائیگا۔وزراء نے کہا کہ بھارت پر اسوقت جنگی جنون سوار ہے اور وہ لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کر رہا ہے۔بھارت کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کشمیر عوام اپنی بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہے اور ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔بھارتی جارحیت سے لائن آف کنٹرول پرآباد شہریوں کے حوصلہ پست نہیں ہونگے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اس سے قبل بھی لائن آف کنٹرل کے عوام کیساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کنٹرول لائن کا دورہ کر چکے ہیں اور آئندہ چند دنوں میں پورے آزادکشمیر میں لائن آف کنٹرول کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے لائن آف کنٹرول کا دورہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر سے کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کے نظام کو ختم کر کے انصاف پر مبنی نظام قائم کریں گے اور وزیر اعظم آزادکشمیر کے ویثرن کے مطابق تعمیروترقی کا نیا دور شروع کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تعلیمی پیکج کے تحت کو ئی بھی نئی تقرری عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی کوئی مستقل ترقیابی ہوئی اس لیے عارضی طورپر ترقیاب ہونے والوں کو اپنی اصل جائے تعیناتی پر واپس کیا جائیگا البتہ ایجوکیشن سیس کے حاصل شدہ آمدن سے جو نئی آسامیاں تخلیق ہونگی ان پرمستقل ترقیابیاں اور تعیناتیاں میرٹ پرمستقل کی جائیں گی۔
بھارت پر جنگی جنون سوار‘ وہ ایل او سی پر یہ کام کئے جا رہا ہے اور ہم ؟
7
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں