اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

’’بھارت کا ایک اور پاکستانی کبوتر گرفتار کرنے کا دعویٰ‘‘

datetime 3  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارت پولیس نے ریاست پنجاب کے شہر پٹھان کوٹ سے اس کبوتر کو پکڑا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ اس کے پاس ایک خط موجود تھا جس پر وزیر اعظم نریندر مودی کو مخاطب کرکے کچھ لکھا ہوا تھا۔پٹھان کوٹ کے پولیس انسپکٹر راکیش کمار نے بتایا کہ ’ہم نے کبوتر کو گزشتہ روز اپنی تحویل میں لیا‘۔انہوں نے بتایا کہ ’بھارتی سیکیورٹی فورس کو یہ کبوتر ملا جس کے پاس ایک پرچی تھی جس پر اردو میں لکھا تھا کہ؛ مودی ہم اب 1971 والے لوگ نہیں اب بچہ بچہ بھارت سے لڑنے کے لیے تیار ہے‘۔راکیش کمار نے بتایا کہ یہ پرچی بظاہر شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کی جانب سے بھیجی گئی ہے لہٰذا ہم اس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کررہے ہیں۔واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ہندوستان میں کسی پرندے کو شک کے بناء پر پکڑا گیا ہوا کئی دہائیوں سے کشیدگی کے دہانے پر کھڑی ان دو جوہری طاقتوں کی چپقلش کا نشانہ کئی پرندے بن چکے ہیں۔
تاہم مذکورہ کبوتر کو ایسے وقت میں پکڑا گیا ہے جب اڑی حملے کے بعد ہندوستان کی جانب سے مبینہ سرجیکل اسٹرائیکس اور پھر بارہ مولہ میں فوجی کیمپ پر حملے کی وجہ سے دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدہ ہیں۔اس کے علاوہ یہ کبوتر پٹھان کوٹ میں ملا ہے جہاں رواں برس جنوری میں انڈین ایئربیس پر حملہ ہوا تھا۔علاوہ ازیں حال ہی میں بھارتی پنجاب میں اسی طرح کے پیغامات کے حامل دو غبارے بھی بھی ملے تھے جن میں اردو زبان میں مودی کے لیے کچھ لکھا ہوا تھا۔گزشتہ برس بھی انڈین پولیس نے ایک کبوتر کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں پکڑا تھا اور اس کا ایکسرے بھی کیا گیا تھا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ کہیں اس میں کوئی خفیہ کیمرا، ٹرانسمیٹر یا چپ تو نصب نہیں۔2013 میں انڈین سیکیورٹی فورسز کو ایک مردہ باز ملاتھا جس پر ایک چھوٹا کیمرا نصب تھا اس کے علاوہ 2010 میں جاسوسی کے شبہے میں ایک اور کبوتر کو پکڑ لیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…