انقرہ (این این آئی)ترک صدر نے خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کی ممبر شپ کے حوالے سے عشروں سے جاری مذاکرات پر انقرہ حکومت کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے۔ جاسٹا بدترین قانون ہے اورامریکی کانگریس نے اسے پاس کر کے سب سے بڑی غلطی کی ہے جس کا اسے خمیازہ بھگتنا ہوگا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پارلیمنٹ سے خطاب میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہاکہ یورپی یونین انقرہ حکومت کو فوری طور پر مطلع کرے کہ آیا وہ ترکی کو یورپی یونین کا رکن بنانا چاہتی ہے یا نہیں۔ ایردوآن نے کہا کہ اس معاملے پر ترکی نے بہت انتظار کر لیا ہے اور اب وہ مزید انتظار کا متحمل نہیں ہے۔ایردوآن کا کہنا تھا کہ اب یہ وضاحت ضروری ہو گئی ہے کہ برسلز اس بارے میں کیا سوچ رہا ہے۔ ایردوآن نے مزید کہا کہ یورپی یونین کو مہاجرین کی ڈیل کے تحت کیے گئے اپنے وعدوں کو وفا کرتے ہوئے اکتوبر کے مہینے میں ترک شہریوں کو شینگن زون میں بغیر ویزے کے سفر کرنے کی اجازت دے دینی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ اگر یورپی یونین ترکی کو مکمل رکن بنانا چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں۔ تاہم انہوں معلوم ہونا چاہیے کہ اب ہم اس کھیل کے اختتام تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب اس بارے میں مزید تاخیر غیر ضروری ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ایردوآن کے بقول اس معاملے پر مزید ’سفارتی شعبدے بازیوں کی گنجائش نہیں ہے۔ایردوآن کا یہ بھی کہناتھااب یہ انتخاب یورپی یونین نے کرنا ہے کہ اسے ترکی کو ساتھ لے کر چلنا ہے یا نہیں۔ وہ (یورپی رہنما) اب اس معاملے پر ہمیں ذمہ دار قرار نہیں دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر کا ماہ ترکی اور یورپی یونین کے مابین مستقبل کے تعلقات کے حوالے سے انتہائی اہم ثابت ہو گا۔ انہوں نے زور دیا کہ اس مہینے کے دوران ترک شہریوں کو شینگن زون میں بغیر ویزے کے سفر کی اجازت دے دی جانا چاہیے