اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کنٹرول لائن پر ہندوستان کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کے بعد انڈین اسٹاک مارکیٹ 500 پوائنٹس تک کریش کرگئی جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی 500 پوائنٹس تک کی کمی دیکھی گئی۔ممبئی اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کے روز کاروبار کا آغاز 9 بجکر 15 منٹ پر 28ہزار 452پوائنٹس پر ہوا جب کہ 12 بجے کے قریب جب ہندوستان کی جانب سے کنٹرول لائن پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے پر مبنی خبریں سامنے آناشروع ہوئیں تو ممبئی اسٹاک ایکسچینج بی ایس ای سینسیکس 27 ہزار 740 پوائنٹس تک گرگیا۔تاہم دوپہر دو بجے تک بی ایس ای میں دوبارہ تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور انڈیکس 27 ہزار 902 پواءں ٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔علاوہ ازیں ہندوستان کی جانب سے کنڑول لائن پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کا اثر پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) پر بھی دیکھنے میں آیا۔پی ایس ایکس میں کاروبار کا آغاز 9 بج کر 16 منٹ پر 4 ہزار 355 پوائنٹس پر ہوا اور 12 بجے سے قبل اسٹاک مارکیٹ میں انتہائی تیزی کا رجحان تھا اور انڈیکس 11 بجکر 50 منٹ پرتقریباً 500 پوائنٹس اضافے کے بعد 40 ہزار 842 کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشیدگی کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان جاری رہا اور ایک بجکر 45 منٹ تک انڈیکس 40 ہزار 274 پوائنٹس پر آچکاتھا۔واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیکس کے ہندوستانی دعوے کو یکسر مسترد کردیا گیا اور کہا گیا کہ ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتاپانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ایل او سی پر رات ڈھائی سے صبح 8 بجے تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔آئی ایس پی آر نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیکس کا رنگ دینا ایک دھوکہ ہے۔
بھارتی جنگی جنون نے بھارتی معیشت کو خطرے سے دوچار کر دیا۔ سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوؤں کے بعد ممبئی اسٹاک مارکیٹ میں پانچ سو پوائنٹس کی کمی واقع ہو گئی جس کے بعد بھارتی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں چھتیس پیسے گر گیا۔معاشی ماہرین کے مطابق نریندر مودی کی انتہاپسند پالیسیاں نہ صرف پاکستان اور ہندوستان بلکہ پورے جنوبی ایشیائی خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں اور جنگ کی صورت میں اس کے اثرات سٹاک مارکیٹوں پر بھی پڑیں گے۔
جبکہ دوسری جانب پاکستان سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔رواں سال کے آغاز سے مارکیٹ انڈیکس میں 22 فیصد بہتری دیکھی گئی۔ سٹاک مارکیٹ نے بلندی کا نیا ریکارڈ بنا لیا ، ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس میں 500 سے زائد پواءں ٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کار سرگرم نظر آئے ، حصص بازار میں خریداروں کا پلڑا بھاری ہونے سے انڈیکس 40 ہزار 854 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح کو چھو گیا۔ مارکیٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ملک آئی ایم ایف کا قرض پروگرام مکمل کرچکا ہے جبکہ زرمبادلہ ذخائر بھی اطمینان بخش سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ معاشی اشاریوں میں بہتری انویسٹرز کا اعتماد بحال کر رہی ہے۔ رواں سال کے آغاز سے پاکستان سٹاک مارکیٹ انڈیکس میں 22 فیصد بہتری دیکھی گئی ہے اور اس کا شمار خطے کی بہترین کارکردگی دکھانے والے شیئر بازار میں ہوتا ہے۔