اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کیخلاف بلا جواز محاذ کھولنے اور لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرنے کے بعد بھارت پاکستان سے خائف ہو گیا۔ تفصیل کے مطابق بھارت نے لائن آف کنٹرول کے قریب واقع گاؤں خالی کروانے شروع کر دیئے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پنجاب کے سرحدی علاقوں کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے جبکہ لائن آف کنٹرول پربھارت نے بی ایس ایف کے اضافی دستے بھی بھجوا دیئے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سرحدی علاقوں کی 10 کلو میٹر حدود سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ نقل مکانی اور فوج کے اضافی دستوں کا حکم مرکزی حکومت کی جانب سے دیا گیا تھا جس پر عمل کر دیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال اور جنگ کی صورت میں یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کسی بھی وقت پاکستان سے جنگ شروع ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب اڑی حملے کے بعد بھارت کے پاکستان کے خلاف سازشی حربے جاری،بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مودی حکومت اب پاکستان سے فضائی معاہدے کو ختم کرنے پر غور کرسکتی ہے۔بھارت پہلے ہی آبی جارحیت کے لئے سندھ طاس معاہدے کے خاتمے پر غور کررہا ہے۔بھارت کی خطے میں امن و امان تباہ کرنے کی پے در پے سازشیں جاری ہیں ،مودی سرکار میں پاکستان سے جنگ کرنے کی ہمت نہیں تو مختلف محاذ آرائیاں شروع کردیں۔خود بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق اگر فضائی حدودکی بندش عمل کیا گیا تو دونوں ممالک کو طیاروں کے ایندھن کے اخراجات پر بھاری خرچہ اٹھانا پڑے گا، بھارتی اخبار کے مطابق بھارت سے پاکستان کو ئی پرواز نہیں آتی تاہم پی آئی کی پروازیں ممبئی اورنئی دہلی جاتی ہیں۔بھارت نے 2001میں بھی بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کا جواز بنا کر اپنی فضائی حدود پاکستان پر بند کردی تھی۔ گزشتہ روز بھارتی سازشوں کے باعث سارک کانفرنس ملتوی کی گئی تھی۔
’’سرحدی علاقوں کی آبادیاں خالی کروانے کاحکم جاری۔فوج کے مزید دستے بارڈر پہنچ گئے
29
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں