کورسیکا (مانیٹرنگ ڈیسک)فرانس میں ایک مرتبہ پھرحجا ب کامسئلہ شدت اختیارکرگیااوردومسلم خواتین کواس معاملے میں سامناکرناپڑاحالانکہ فرانس میں مسلمان خواتین کے حجاب پہننے پرکوئی پابندی نہیں ہے تفصیلات کے مطابق فرانسیسی جزیرے کورسیکا میں گزشتہ روز ایک سکول میں سکارف پہنی دو مسلم خواتین کو سکول سے باہر نکال دیا گیا۔ یہ واقعہ فرانس سے میں برقعے اور حجاب کے حوالے سے بڑھتے تنازعے کی عکاسی کرتا ہے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب والدین اپنے بچوں کو چھٹیوں کے بعد سکول چھوڑنے آ رہے تھے۔ سکارف پہنی دو مسلمان خواتین کے مطابق ان کو دو مردوں نے روک لیا۔ یہ دو مرد، جو آپس میں بھائی تھے، کہنے لگے کہ یہ بات درست نہیں کہ ان کے بچوں کو تو اپنی مذہبی علامات زیب تن کر کے سکول جانے کی اجازت نہیں، تو پھر یہ خواتین سکارف پہنے سکول کیسے آ گئیں؟شہر کے میئر کے مطابق افسران نے سکول میں داخلے کے اصولوں کے مطابق کارروائی کی۔ پولیس اور سکول انسپکٹر واقعے کی جگہ پر پہنچ گئے تاکہ حالات قابو میں رکھے جا سکیں۔ میئر کا کہنا تھا کہ کوئی پر تشدد واقعہ پیش نہیں آیا، نہ کوئی دھمکی دی گئی، اور کوئی قانون نہیں توڑا گیا۔جہاں فرانس کے سکولوں میں اساتذہ اور طالبعلموں پر مذہبی لباس پہننے پر پابندی ہے، ایسی کوئی قدغن والدین پر نہیں ہے۔ تاہم یہ نیا واقعہ فرانس میں برقعے اور حجاب کے حوالے سے بڑھتی ہوئی بے چینی کی جانب توجہ دلاتا ہے۔حال ہی میں جنوبی فرانس کے علاقے نیس میں انتظامیہ نے خواتین کے برقینی پہن کو ساحل سمندر پر جانے پر پابندی عائد کر دی تھی، تاہم بعد ازاں اس کو ایک عدالت کے حکم نامے کے تحت منسوخ کر دیا گیا تھا۔