ہرارے(این این آئی)زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے اپنی صحت سے متعلق افواہوں پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مر گئے تھے اور پھر دوبارہ زندہ ہوگئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق 92 سالہ رابرٹ موگابے ہرارے کے ہوائی اڈے پر پہنچے تو جہاز سے اترتے ہوئے خاصے خوش مزاج دکھائی دئے۔رابرٹ موگابے کا کہنا تھا کہ وہ کسی خاندانی کام کے سلسلے میں وہاں گئے تھے۔ ہرارے پہنچنے پر رابرٹ موگابے نے کہاکہ وہ کسی خاندانی کام کے سلسلے میں دبئی گئے تھے جو میرے ایک بچے سے متعلق تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہاں، میں مر گیا تھا، یہ سچ ہے میں مرا ہوا تھا۔ میں دوبارہ زندہ ہوگیا جیسا کہ میں ہمیشہ ہوتا ہوں۔ جب میں اپنے ملک واپس آجاتا ہوں تو صحیح ہوجاتا ہوں۔واضح رہے کہ صدر موگابے سنہ 1980 سے اقتدار میں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ سنہ 2018 کے انتخابات میں بھی حصہ لیں گے۔زمبابوے سیاسی اور معاشی بحران کا شکار ہے اور حکومت پر بدعنوانی کے الزامات ہیں۔گذشتہ ہفتے ہرارے میں مظاہروں کا سلسلہ جاری تھا جس میں درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا۔جمعرات کو پولیس کی جانب سے دارالحکومت ہرارے میں دو ہفتوں کے لیے مظاہروں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔دوسری جانب صدر موگابے نے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کا بھی عندیہ دیا ہے۔