دبئی (این این آئی) دبئی میں مکروہ دھندہ کرنے والی دوپاکستانی لڑکیوں کو عدالت میں پیش کردیاگیا جبکہ انہیں ملازمت کے بہانے متحدہ عرب لے جا کر عصمت فروشی کے اڈے پر بٹھانے والے ایک جوڑے کو بھی گرفتار کرلیاگیا ہے تاہم اس جوڑے نے لڑکیوں کو پہنچاننے سے ہی انکار کردیا جس کے بعد مزید تفیتش کے لیے سماعت ملتویٰ کردی گئی ہے جبکہ متاثرہ لڑکیوں کو ابوظہبی ویمن شیلٹر میں ٹھہرایا گیا ہے جبکہ انہیں قانونی مدد بھی فراہم کی جارہی ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں اس بھیانک جرم کا نشانہ بننے والی دو ایسی ہی پاکستانی لڑکیاں عدالت میں پیش ہوگئی ہیں جبکہ انہیں ملازمت کے بہانے متحدہ عرب لے جا کر عصمت فروشی کے اڈے پر بٹھانے والے ایک جوڑے کو بھی گرفتار کرلیاگیا ہے۔ عدالت میں پیش ہونے والی 20 سالہ لڑکی نے بتایا کہ اسے ایک خاتون نے شارجہ کے ایک بیوٹی سیلون میں کام کے بہانے بلایا لیکن جیسے ہی ائیرپورٹ پر پہنچی تو خاتون اسے ایک فلیٹ میں لے گئی جہاں اسے قید کردیا گیا۔ لڑکی نے بتایا کہ اس پر تشدد کیا گیا اور ملزمہ کے ساتھی مرد نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔ بعدازاں وہ دو ماہ تک فلیٹ میں قید رہی اور اس دوران روزانہ اجنبی مردوں کو فلیٹ میں لایا جاتا جو اس کی عصمت دری کرتے تھے۔ مکروہ دھندے سے حاصل ہونے والی رقم ملزمہ خاتون کا ساتھی اکٹھا کرتا تھا۔ عدالت میں پیش ہونے والی دوسری 22سالہ لڑکی نے بھی ایسی ہی دردناک داستان بیان کی۔ دونوں لڑکیاں عدالت کے سامنے اپنی دردناک داستان بیان کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگیں۔ملزم جوڑے کو جب عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تو انہوں نے لڑکیوں کو پہچاننے سے ہی انکار کردیا، البتہ ان کے خلاف دستیاب ہونے والے شواہد کی بنا پر قانونی کارروائی جاری ہے۔ متاثرہ لڑکیوں کو ابوظہبی ویمن شیلٹر میں ٹھہرایا گیا ہے جبکہ انہیں قانونی مدد بھی فراہم کی جارہی ہے۔