گوادر (این این آئی) گوادر منصوبہ پاکستان اور چین دونوں کیلئے اہمیت کا حامل ہے، گوادر کا مستقبل روشن ہے اس سے عوام کا معیار زندگی بلند ہو گا ٗچینی سفیر ،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ سی پیک کا منصوبہ صرف گوادر اور بلوچستان نہیں پورے پاکستان کیلئے ترقی اور خوشحالی کا پیغام لیکر آیا ہے بلوچستان کے عوام بہادر اور حوصلہ مند ہیں ٗ دشمن کی دہشت گردی کی کارروائیوں سے گھبرانے والے نہیں ۔ جمعرات کو گوادر میں مختلف منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں وزیراعظم کی دلچسپی کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، گوادر کی ترقی اب حقیقت بنتی جا رہی ہے، گوادر منصوبے سے علاقے میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔ گوادر کے تحفظ کیلئے حکومت نے نیا سیکورٹی ڈویژن تشکیل دیا ہے، گوادر فری ٹریڈ زون گوادر بندرگاہ کا حصہ ہے۔ یہاں پر پچاس ہزار لوگوں کو ملازمت کے مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 91 کروڑ روپے کی لاگت سے گوادر میں فنی تربیت کا ادارہ قائم کیا جائے گا۔ گوادر منصوبے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں۔ فری زون کی تعمیر کیلئے تمام رقم چین فراہم کرے گا۔ گوادر میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہسپتال کی تعمیر جاری ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ گوادر کو بین الاقوامی شہر بنانے کیلئے پانی کی دستیابی اولین ترجیح ہے۔ سی پیک کا منصوبہ نہ صرف گوادر اور بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کیلئے ترقی اور خوشحالی کا پیغام لیکر آیا ہے۔ ہم اس منصوبے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام بہادر اور حوصلہ مند ہیں جو دشمن کی دہشت گردی کی کارروائیوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ وفاقی وزیر جہاز رانی و بندرگاہیں میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح تاریخی حیثیت رکھتا ہے، گوادر پورٹ وزیراعظم محمد نوازشریف کے وژن کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کو یقین ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبہ ملک کیلئے بالعموم اور بلوچستان کیلئے بالخصوص گیم چینجر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کیا۔ بلوچستان کے عوام علاقے میں ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔ اقتصادی راہداری بلوچ عوام کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر چار بڑے ٹاؤنز پر مشتمل ہے، آمریت کے دور میں قومی مفاد کو ہمیشہ نقصان پہنچایا گیا۔ درحقیقت گوادر ہی اقتصادی راہداری ہے اور اقتصادی راہداری ہی گوادر ہے۔ پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہاکہ وزیراعظم کے ساتھ گوادر میں آنا میرے لئے اعزاز ہے، گوادر بندرگاہ اقتصادی راہداری کا اہم منصوبہ ہے، گوادر بندرگاہ کا منصوبہ پاکستان اور چین دونوں کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔ گوادر بندرگاہ کی تعمیر میں پاکستان کی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں، گوادر پورٹ کی تعمیر انجینئرز اور تکنیکی عملہ کی مہارت کا نتیجہ ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ گوادر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ ہم پرامید ہے کہ گوادر کا مستقبل روشن ہے۔ گوادر منصوبے سے علاقے کے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو گا۔ پاکستان اور چین گوادر فری زون کیلئے ملکر کام کریں گے۔ گوادر کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات منصوبے کا حصہ ہیں۔ گوادر علاقائی ملکوں کے درمیان روابط کا بہترین ذریعہ ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کو ملک کے دیگر علاقوں سے ملانے کیلئے شاہراہوں کی تعمیر جاری ہے۔ علاقے میں تعلیمی سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ بلوچستان سے20 عمائدین کا وفد چین کادورہ کرے گا۔ بلوچستان میڈیکل یونیورسٹی کے طلباء کو چین میں تربیت فراہم کی جائے گی۔ چین کی طرف سے تحفے میں بنائے گئے سکول میں دو سو بچے تعلیم حاصل کرینگے۔