جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پناہ گزینوں کا بحران، جرمنی کا نئے اقدامات کا فیصلہ

datetime 29  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(نیوز ڈیسک)جرمنی میں حکمران اتحاد نے ملک کا رخ کرنے والے پناہ گزینوں کی تعداد پر قابو پانے کے لیے نئی تجاویز پیش کی ہیں۔پناہ گزینوں کے حالیہ بحران کے دوران سنہ 2015 میں جرمنی میں 11 لاکھ سے زیادہ پناہ گزین داخل ہوئے ہیں۔اس تجاویز پر اتحاد میں شامل جماعتوں کے رہنماؤں کے اہم اجلاس میں اتفاقِ رائے کیا گیا۔اجلاس کے بعد اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے جرمن وائس چانسلر سگمار گیبریئل کا کہنا تھا کہ وہ پناہ گزین جن کا درجہ محدود ہوگا وہ دو برس تک اپنے رشتہ داروں کو جرمنی نہیں بلا سکیں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جرمنی الجزائر، مراکش اور تیونس کو محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے بعد ان ممالک کے شہری جرمنی میں پناہ حاصل نہیں کر سکیں گے۔مراکش نے جرمن وائس چانسلر کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے ایسے باشندوں کو واپس قبول کرے گا جو غیرقانونی طور پر جرمنی میں داخل ہوئے ہوں گے۔سگمار گیبریئل نے ایسے پناہ گزینوں کی ان کے متعلقہ ممالک میں واپسی کا عمل بھی تیز کرنے کا اعلان کیا جن کی جرمنی میں پناہ کی درخواستیں مسترد ہو چکی ہیں۔ان تجاویز کی جرمن پارلیمان اور حکومت سے منظوری ضروری ہے۔پناہ گزینوں کے معاملے پر جرمنی میں حکمران اتحاد میں کھنچاؤ واضح ہے اور اس اتحاد کا حصہ کرسچیئن سوشل یونین کا کہنا ہے کہ اگر پناہ گزینوں کی آمد کے معاملے سے فیصلہ کن انداز میں نہ نمٹا گیا تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔خیال رہے کہ سالِ نو کی تقریبات کے موقع پر جرمن شہر کولون میں پیش آنے والے تشدد اور جنسی حملوں کے واقعات کے بعد بھی ملک میں پناہ گزینوں کے خلاف جذبات بھڑکے ہیں۔ان معاملات کی تفتیش کرنے والے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد میں سے بیشتر تارکینِ وطن ہیں اور اْن کا تعلق شمالی افریقی اور عرب ممالک سے ہے۔خواتین سے بدسلوکی کے واقعات کی وجہ سے جرمنی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جرائم میں ملوث پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کے لیے قانون میں تبدیلیاں بھی تجویز کی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…