واشنگٹن (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم جواہر لعل نہرو نے 1962 کی بھارت چین جنگ کے دوران امریکہ سے مدد مانگی تھی۔ سابق امریکی سفارتکار بروس ریڈل کی نئی کتاب میں بتایا گیا ہے کہ ما زے تنگ نے جواہر لعل نہرو کو بے عزت کرنے کے لئے بھارت پر حملہ کیا کیونکہ نہرو تیسری دنیا میں ایک لیڈر کے طور پر سامنے آرہے تھے۔ جنگ میں ناکامی بھارت کے ساتھ ساتھ جان ایف کینیڈی کے لئے بھی شرمندگی کا باعث بنی۔ ریڈل نے مزید لکھا ہے کہ جنگ میں چین تیزی کے ساتھ بھارتی سرزمین پر قبضہ کر رہا تھا اور نقصان پہنچا رہا تھا۔ اس دوران نہرو نے اس وقت کے امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے نام خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ اسے چینی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے ائیر ٹرانسپورٹ اور فائر طیارے دیئے جائیں۔ اس خط کے فوری بعد نہرو نے کینیڈی کو ایک اور خط تحریر کیا اور اسے واشنگٹن میں بھارتی سفیر کے ذریعے پہنچایا گیا۔ خط کے مطابق نہرو نے 12 سکواڈرنز کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ تبت پر بمباری کے لئے بی 47 طیاروں کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ بھارت چاہتا تھا امریکہ چینی فوج کو شکست دینے کے لئے اس کا ساتھ دے۔ نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے نے خط پہنچنے سے قبل ہی جان ایف کینیڈی کو آگاہ کردیا تھا کہ نہرو اس طرح کا خط لکھ رہے ہیں