بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لبنان میں ایران کے سابق سفیر غضنفر آبادی کی حج کے موقع پر موجودگی کی اطلاعات سے نئی بحث چھڑ گئی

datetime 28  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

الریاض(نیوزڈیسک)لبنان میں ایران کے سابق سفیر غضنفر آبادی کی اس سال حج کے موقع پر موجودگی کی اطلاعات سے نئی بحث چھڑ گئی ہے اور سعودی حکام کا کہناہے کہ غضنفرآبادی کا نام اس سال حج کے لئے مملکت آنے والے افراد کی فہرست میں نہیں ملا۔اگر ان کی حاجیوں کے ہمراہ موجودگی کی تصدیق ہو گئی تو امکانی طور پر سفیر کسی نامعلوم طریقے سے مملکت آئے ہوں اسی وجہ سے ان کا نام حجاج کی آمد کی لسٹ میں شامل نہیں ہے کیونکہ اگر ایسا اسی صورت ممکن تھا جب ان کے پاسپورٹ پر مملکت داخلے کی مہر لگی ہوتی۔لبنان میں ایران کے سابق سفیر غضنفر رکن آبادی کی منیٰ میں ہونے والی بھگڈر میں لاپتا ہونے سے متعلق متضاد خبریں آ رہی ہیں، ایک اطلاع کے مطابق وہ بھگڈر میں زخمی ہوئے جبکہ دوسری خبر کے مطابق وہ منیٰ واقعہ کے بعد سے لاپتا ہیں۔یاد رہے کہ عیدالاضحی کے پہلے دن منیٰ کے مقام پر بھگڈر مچنے سے 750 سے زائد حاجی شہید ہوئے۔تہران میں سرکاری حکام اور سفیر کے اہل خانہ اس امر کی تصدیق کر رہے ہیں کہ غضنفر آبادی ایرانی حاجیوں کے دستے میں شامل تھے۔لاپتا سفیر کے بھائی مرتضی آبادی نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کی شام سے ہم اپنے بھائی سے رابطے کی کوشش میں ہیں لیکن ہمارا ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ حادثے کے بعد سے ہم ان کے ٹیلی فون نمبر پر مسلسل رابطہ کر رہے ہیں، لیکن کوئی جواب نہیں ملتا۔اس کے برعکس ایران کے ایک اہم اسٹرٹیجسٹ امیر موسوی نے ایک خبر رساں کو بتایا کہ غضنفر رکن آبادی کے منی بھگڈر میں زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غضنفر آبادی کو معمولی زخم آئے۔مسٹر موسوی نے بتایا کہ غضنفر آبادی کی تہران میں موجود اہلیہ اور مکہ مکرمہ میں موجود بھائی نے تصدیق کی ہے کہ سفیر محترم خیریت سے ہیں اور ان کی صحت کے بارے میں پریشانی کی بات نہیں۔ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے سابق سفارتکار کے بارے میں سرکاری سطح پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔غضنفر رکن آبادی 2010-2014 کی مدت میں چار برس تک تہران کے سفیر رہے۔ نیز انہوں نے لبنان میں قومی اتفاق رائے کی حکومت بنوانے کے لئے ملک کی سرگرم سیاسی جماعتوں کے ساتھ اہم کردار ادا کیا۔ وہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے ساتھ اپنے باوثوق تعلقات کی وجہ سے مشہور تھے۔ وہ 2013ءکو بیروت میں ایرانی سفارتخانے میں دوہرے خودکش حملے میں بال بال بچے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…