حکومت کے درمیان سنہ 2012 کے آخر میں امن سمجھوتے پراتفاق ہوا تھا جس کے تحت کرد باغیوں نے سکیورٹی فورسز پر حملے روک دیے تھے اور ان کے خلاف ترک فوج نے بھی مہم بند کردی تھی لیکن اس کے بعد ترک حکومت اور کردوں کے درمیان امن مذاکرات میں گذشتہ تین عشروں سے جاری اس تنازعے کے خاتمے کے لیے کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔1980 کے عشرے سے جاری اس خونریزی میں 45ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں