حکومت کے درمیان سنہ 2012 کے آخر میں امن سمجھوتے پراتفاق ہوا تھا جس کے تحت کرد باغیوں نے سکیورٹی فورسز پر حملے روک دیے تھے اور ان کے خلاف ترک فوج نے بھی مہم بند کردی تھی لیکن اس کے بعد ترک حکومت اور کردوں کے درمیان امن مذاکرات میں گذشتہ تین عشروں سے جاری اس تنازعے کے خاتمے کے لیے کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔1980 کے عشرے سے جاری اس خونریزی میں 45ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ایزی پیسہ صارفین کو خوشخبری:زبردست سہولت متعارف کروا دی گئی
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آئی فون خریدنے کے خواہشمندوں کیلئے خوشخبری، قیمتیں انتہائی کم ہو گئیں
-
والدین کا بہیمانہ قتل، بیٹے نے لاشیں کاٹ کر دریا میں بہادیں
-
پنجاب بھر میں موسم کی شدت کے ساتھ بارش کا سسٹم داخل
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
خلائی مخلوق زمین کا رخ کر رہی ہے، سائنسدانوں کے حیران کن انکشافات
-
وزیراعلی مریم نوازکے صاحبزادے جنید صفدر کی شادی کی تاریخ طے پا گئی
-
سونے کی قیمت میں زبردست کمی
-
وہ 6 عام غذائیں جن سے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے
-
چلتی موٹر سائیکل پر نازیبا حرکت کرنے والا پولیس افسر کا بیٹا پکڑا گیا
-
ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کا قتل پولیس افسران کیلیے نئی مشکل بن گیا
-
گرین کارڈ لاٹری پروگرام کے حوالے سے بڑااعلان



















































