ماسکو(نیوزڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کے قریب نیٹو کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے جواب میں قطب شمالی اور بحر اوقیانوس میں اپنی بحری قوت میں توسیع لائے گا۔ روس کے نائب وزیرِاعظم دیمیتری روگوزن کا کہنا ہے کہ قطب شمالی خطہ روس کو بحر اوقیانوس اور بحر الکاہل تک لامحدود رسائی فراہم کرتا ہے اس لئے روسی بحریہ کو برف والے پانیوں میں چلنے والے بحری جہازوں کا نیا بیڑا دیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قطب شمالی معدنیات سے بھی مالا مال ہے۔ روس کے نائب وزیرِاعظم روگوزن کا اس موقعے پر مزید کہنا تھا کہ ان کا ملک بحیرہ روم میں میں بھی بحری اڈے بنائے گا اور سواستوپول سمیت خطے کی معشیت میں بھی سرمایہ کاری کریگا ۔واضح رہے کہ 1998ء میں سویت یونین کے ٹوٹنے کے باوجود روس نے سواستوپول میں واقع بڑے بحری اڈے کا کنٹرول اپنے پاس رکھا تھا۔ روس کے نئے بحری نظریے کے حوالے سے منعقد ایک تقریب جس میں صدر پوٹن بھی موجود تھے ملک کے نائب وزیرِاعظم روگوزن کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ دو سمتوں قطب شمالی اور بحر اوقیانوس کی طرف مرکوز ہے۔ ہماری اس توجہ کی وجہ حالیہ عرصے میں نیٹو کی اس خطے میں بڑھتی ہوئی سرگرمیاں ہیں جن کا جواب روس تقینی طور پر دے گا۔ اس تقریب کا انعقاد نیٹو کے دو ممبران ممالک پولینڈ اور لتھوانیا کے درمیان واقع روسی علاقے کالننگراڈ میں کے ایک روسی بحری اڈے پر ہوا۔ –
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں