منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

نیتن یاھو کا امریکی وزیر کے ساتھ نیوز کانفرنس سے انکار

datetime 22  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یروشلم (نیوزڈیسک )ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان تہران کے متنازع جوہری پروگروام پر طے پائے معاہدے پر سیخ پا اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے دورے پر آئے امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے انکار کر دیا۔العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دونوں رہ نمائوں کے درمیان منگل کو مغربی یروشلم میں ملاقات ہوئی تھی۔ ملاقات کے بعد سفارتی پروٹوکول کے تحت دونوں رہ نمائوں کو ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرنا تھا تاہم نیتن یاھو نے عین آخری وقت میں پریس کانفرنس سے انکار کر دیا۔مقبوضہ بیت المقدس میں “العربیہ” کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ سفارتی پروٹوکول کے تحت اسرائیلی وزیر اعظم کے لیے مناسب یہی تھا کہ وہ ملاقات کے بعد مہمان امریکی وزیر دفاع کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کرتے تاہم وہ ایسا کرنے کے کلی طور پر پابند نہیں تھے۔ نیتن یاھو کی جانب سے پریس کانفرنس سے انکار نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ بات چیت سے انکار کرکے عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام حسین کی راہ پر چل رہے ہیں۔منگل کو امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد ایشٹن نے صحافیوں کو بتایا کہ نیتن یاھو بوجوہ مشترکہ پریس کانفرنس کے حامی نہیں ہیں۔ مبصرین کے خیال میں نیتن یاھو نے ایشٹن کارٹر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے انکار کرکے ایران کے ساتھ طے پائے سمجھوتے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے اور واشنگٹن کو یہ پیغام بھی دیا ہے کہ ایران سے سمجھوتے کے حوالے سے اس کی تسلیوں پر تل ابیب کو اطمینان نہیں ہے۔یاد رہے کہ امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر اسرائیل آئے ہی اس لیے تھے تاکہ وہ تل ابیب کو تہران کیساتھ عالمی طاقتوں کے سمجھوتے پر قائل کر سکیں تاہم بہ ظاہر لگ رہا ہے کہ امریکی وزیر دفاع اپنے مشن میں کامیاب نہیں ہوئے کیونکہ نیتن یاھو، ایران سے ڈیل کی مخالفت کے اپنے موقف پر بدستور قائم ہیں اور وہ حوالے سے امریکا سے مزید بات چیت نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ امریکا میں بھی اب معرکہ کانگریس میں پہنچ گیا ہے۔ کانگریس ایران سے ڈیل کی توثیق کرے گی یا نہیں اس کے بارے میں فی الوقت کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔تجزیہ نگار “اوری ڈرومی” کا کہنا ہے کہ “تل ابیب کو امریکی انتظامیہ سے اب زیادہ امید نہیں رہی۔ ایران سے ڈیل کے حوالے سے تل ابیب کی نظریں اب کانگریس پر لگی ہوئی ہیں۔ اگر کانگریس بھی ایران سے سمجھوتے کی توثیق کر دیتی ہے تو وائیٹ ہائوس اور تل ابیب میں اختلافات مزید گہرے ہو جائیں گے”۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ نیتن یاھو کا احتجاج اپنی جگہ اہم مگر وہ یہ بھی سمجھ چکے ہیں اب وقت ان کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔نیتن یاھو یہ سمجھتے ہیں کہ اگرامریکا کی غیرمعمولی عسکری پشکشوں کو قبول کر لیتے ہیں تو وہ کانگریس میں ایران کے خلاف اپنا مقدمہ مضبوطی نہیں سے لڑ سکیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…