اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

عرا ق اور شام میں خودکش حملو ں کے لئے داعش نے مر غیو ں کا استعما ل شروع کر دیا

datetime 21  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوزڈیسک)شام اور عراق میں سرگرم دہشت گرد تنظیم دولت اسلامی داعش کی جانب سے آئے روز نئے جنگی حربے سامنے آ رہے ہیں۔ مخالفین کے مفادات پر جنگجوﺅں کے ذریعے خودکش حملے اور بارود سے بھری کاروں کے ذریعے دھماکوں کے روایتی طریقوں کے بعد اب شدت پسندوں نے خودکش مرغی کا نیا جنگی حربہ استعمال کرنا شروع کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق داعش کے جنگجو اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے مرغیوں کے ساتھ بارود باندھ کر انہیں ہدف کی طرف روانہ کرتے ہیں اور قریب پہنچنے پر ریمورٹ کنٹرول کی مدد سے انہیں اڑا دیا جاتا ہے۔برطانوی اخبار ڈیلی میل نے داعش کے اس نئے جنگی حربے سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا ہے کہ داعشی جنگجوﺅں نے عراق کے فلوجہ شہر میں مخالفین کے کیمپوں اور فوجی مراکز کو خودکش مرغیوں کے ذریعے دھماکوں کا نشانہ بنایا اور یہ تجربہ کافی موثر ثابت ہوا ہے۔اخبار نے ایسی ہی ایک مبینی خودکش بمبار مرغی کی تصویر بھی شائع کی ہے جس پر بارود باندھا گیا ہے۔ تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ سوشل میڈیا پربھی یہ تصویر اسلامک اسٹیٹ کے حامی اور مخالفین اپنے اپنے مخصوص پروپیگنڈے کی ترویج کے لیے خوب استعمال کر رہے ہیں۔ڈیلی میل کے مطابق داعش کے جنگجو جدید جنگی حربوں سے آگاہ ہیں۔ ان کی صفوں میں برطانیہ اور یورپ سے آئے جدید تعلیم یافتہ نوجوان شامل ہیں جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے اور مخالفین کو موت کے گھاٹ اتارنے کےلیے تباہ کن حملے کررہے ہیں۔ شام اور عراق کے کرد جنگجوﺅں نے بھی داعش کے جدید ترین جنگی طریقوں اور مخالفین کے بدترین طریقے سے قتل عام کا اعتراف کیا ہے۔ایک دوسرے اخبارڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق مرغیوں کو “خودکش بمبار” کے طورپر استعمال کرنے سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ تنظیم کو افرادی قوت کی سخت قلت کا سامنا ہے۔ نیز تنظیم کے اندر بھی اس وقت سخت بھونچال کی کیفیت ہے۔ مخالفین کے قتل کے لیے مرغیوں کے استعمال کے حوالے سے بھی تنظیم کی صفوں میں اختلافات موجود ہیں۔رپورٹ کے مطابق شام اور عراق میں امریکا کی قیادت میں داعش کے خلاف ہونے والے فضائی حملوں اور زمینی راستوں کی بندش کے بعد اب داعش کے اسلحہ کے ذخائربھی کم پڑنے لگے ہیں۔ فضائی حملوں میں تنظیم کے اسلحہ کے بڑے بڑے ذخائر تباہ کیے گئے ہیں جس نے تنظیم کو کافی مشکلات سے دوچار کیا ہے۔مرغیوں کو خودکش بمبار کے طورپر استعمال کرنے سے قبل شام کے کرد اکثریتی شہر کوبانی میں مینڈھے کے ساتھ بم باندھ کر اسے دھماکے سے اڑانے کے واقعات بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…