لندن(نیوزڈیسک)سعودی عرب بڑی تباہی سے بچ گیا. سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ داعش کے حملے کا مبینہ منصوبہ ناکام بناکر400افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق گرفتار کیے گئے افراد میں مئی میں سعودی عرب کے تیل کے ذخائر والے مشرقی علاقے قاطف کے گائوں قدسیح پر خودکش حملے کے ذمہ دار بھی شریک ہیں۔ اس خودکش حملے کے نتیجے میں21افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ گزشتہ ایک عشرے سے بھی زیادہ عرصے کے دوران یہ سب سے زیادہ تباہ کن اور ہلاکت خیز حملہ تھا۔ وزارت داخلہ نے نومبر کے دوران العشا نامی گائوں میں فائرنگ کا ذمہ دار بھی داعش کو قرار دیا ہے، فائرنگ کے اس واقعے میں8غازی شہید ہوگئے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان مئی کے آخر میں شیعہ برادری کی مسجد کے کار پارک میں نماز جمعہ کے بعد خاتون کے روپ میں کیے گئے اس خودکش حملے کے بھی ذمہ دار ہیں جس کے نتیجے میں4افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ سعودی وزارت داخلہ نے جون میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں ایک جامع مسجد میں جس میں3ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے، ایک خودکش حملہ ناکام بنانے کے علاوہ دیگر کئی مساجد اور سفارتی اور سیکورٹی ادروں پر حملے ناکام بنانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ گرفتار ملزمان انتہا پسندوں کی کئی ایسی ویب سائٹس کے پس پشت بھی شامل ہیں جن کے ذریعے انتہا پسند بھرتیاں کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ سال داعش پر پابندی عائد کردی تھی اور شام اور عراق میں داعش کے خلاف کارروائیوں کے لیے امریکی اتحاد میں شامل ہوگیا تھا۔