صنعاء (نیوزڈیسک)یمن کے دوسرے بڑے شہر عدن میں حوثی باغیوں کی اتوار کے روز شہری علاقوں پر بمباری سے تینتالیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔عدن کے محکمہ صحت کے ایک اعلی افسر الخضر الازور نے بتایا ہے کہ حوثی باغیوں نے دارسعد میں بمباری کی ہے اور اس سے ایک سو سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔حوثی باغیوں کی عدن کے دوسرے علاقوں سے پسپائی کے بعد دار سعد پر یہ شدید ترین بمباری ہے۔سعودی عرب کے حمایت یافتہ یمنی فوجیوں اور جنوبی مزاحمت سے تعلق رکھنے والے جنگجوں نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران حوثی ملیشیا اور ان کے اتحادیوں کو عدن کے بیشتر علاقوں سے لڑائی کے بعد نکال باہر کیا ہے۔جلا وطن یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کے وفادار جنگجوں کو سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کی فضائی مدد بھی حاصل ہے۔سعودی عرب سے آنے والے تربیت یافتہ فوجیوں نے جمعرات کو عدن کے تجارتی مرکز کریٹر اور دوسرے علاقے المعلا کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ عدن میں گذشتہ چار ماہ سے سرکاری فورسز اور ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے اور حوثیوں کے خلاف یمنی فوج نے پہلی مرتبہ جارحانہ اور بھرپور کارروائی کی ہے۔یمن کے جلاوطن نائب صدر خالد بحاح نے جمعہ کے روز عدن کو حوثیوں اور ان کے اتحادیوں سے آزاد کرانے کا اعلان کیا تھا۔خالد بحاح نے اپنے فیس بک صفحے پر لکھا ہے کہ ”حکومت عید الفطر کے پہلے روز سترہ جولائی کو صوبہ عدن کی آزادی کا اعلان کرتی ہے۔ہم عدن اور تمام آزاد کرائے گئے شہروں میں معمولات زندگی بحال کرنے کے لیے کام کریں گے اور ان شہروں میں پانی اور بجلی کی سپلائی بھی بحال کرائیں گے”۔