اسلام آباد(نیوزڈیسک)یوروزون کے وزرائے خزانہ نے یونان کو یورپی یونین کے فنڈ سے سات ارب یورو کا ’وقتی‘ قرضہ دینے پر اتفاق کیا ہے تاکہ بیل آؤٹ پیکج کی منظوری تک اس کے مالی معاملات جاری رکھے جا سکیں۔امکان ہے کہ جمعے تک یورپی یونین کے تمام ارکان اس قرضے کے تصدیق کر دیں گے۔دوسری جانب یورپیئن سینٹرل بینک نے جون میں امداد منجمد کیے جانے کے بعد پہلی مرتبہ یونان کو ہنگامی امداد میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔یہ فیصلے بدھ کو یونان میں پارلیمان کے اجلاس میں حکومتی اراکین کی مخالفت کے باوجود بیل آؤٹ پیکیج کی سخت شرائط کی منظوری کے بعد سامنے آئے ہیں۔واضح رہے کہ یونانی وزیرِ اعظم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ایلکسس تسیپراس کی توجہ مکمل طور پر اس معاہدے کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے پر مرکوز ہے۔یونان میں گذشتہ تین ہفتوں سے بینک بند ہیں۔
یورپی رہنماؤں نے نئے بیل آؤٹ پیکیج کے تحت یونان کو تین برس میں 86 ارب یورو تک کی فراہمی کی منظوری دی ہے تاہم اس کے لیے یونان کو ویلیو ایڈڈ ٹیکس اور ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے جیسے اقدامات کرنا ہوں گے۔یونان کو اس سے پہلے ہی دو بیل آؤٹ پیکیجز میں گذشتہ پانچ سال کے دوران 200 ارب یورو کا قرض دیا جا چکا ہے تاہم وہ رواں برس 30 جون کو دوسرے بیل آؤٹ پیکیج کی قسط ادا نہیں کر سکا تھا۔بدھ کی شب یونان کی پارلیمان میں پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 229 اور مخالفت میں 64 ووٹ ڈالے گئے جبکہ چھ ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔یونان میں حکمران جماعت سیریزا پارٹی کے 30 ارکان نے یورو زون کی شرائط کی مخالفت میں ووٹ دیا
مخالفت میں ڈالے جانے والے ووٹوں میں سے 30 ووٹ حکمران جماعت سیریزا پارٹی کے ارکان کے تھے جن میں گذشتہ ہفتے مستعفی ہونے والے وزیرِ خزانہ یانس وروفاکس بھی شامل تھے۔
ووٹنگ کے بعد یونانی وزیرِ اعظم کے ترجمان گیبریئل سکیلاریدس کا کہنا تھا کہ ایلکسس تسیپراس یورو زون سے کیے گئے وعدے نبھانا چاہتے ہیں اور ان کی مکمل توجہ معاہدے کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے پر مرکوز ہے۔اس سے قبل تسیپراس نے کہا تھا کہ وہ اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ یورو زون کی شرائط ضروری تھیں لیکن ان کا منظور کیا جانا یونان کے یورو کا حصہ رہنے کے لیے ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ یونان کے بینکوں کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے ’نامعقول‘ شرائط لاگو کرنے کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب بیل آؤٹ پیکیج کے مخالفین پارلیمان میں اس پر ووٹنگ سے پہلے یونان کی سڑکوں پر نکل آئے جس میں یونینز اور ٹریڈ ایسوسی ایشنز کی نمائندگی کرنے والے سرکاری ملازمین، میونسپل کارپوریشن کے ملازمین اور ادویات کی دکانوں کے مالکان شامل تھے۔پارلیمان کے باہر بیل آؤٹ پیکج کی مخالفت کرنے والوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیںپارلیمان کے باہر بیل آؤٹ پیکج کی مخالفت کرنے والوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پیٹرول بم پھینکے جس کے جواب میں پولیس نے ان پر اشک آور گیس کی بوچھاڑ کر دی۔اس سے پہلے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے یورو زون کے رہنماؤں کی جانب سے یونان کو دیے گئے بیل آؤٹ پیکج کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ یونان میں ترقی کی شرح غیر حقیقی طور پر بہت بلند ہے اور یونان کو قرضوں سے چھٹکارے کی ضرورت تھی۔آئی ایم ایف نے جو تجاویز دی تھیں ان میں سے ایک قرضوں کو معاف کر دیا جائے لیکن یورو زون نے اس کی مخالفت کی
یوروزون کا یونان کے لیے7 ارب یورو کا ’وقتی‘ قرض
16
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں