اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جعلی کرنسی نوٹ بنانے والے مجرم اکثر انتہائی خطرناک اور شاطر ہوتے ہیں اور انتہائی پیچیدہ اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے بالکل اصلی جیسے نوٹ تیار کرلیتے ہیں، لیکن امریکا میں جعلی کرنسی تیار کرنے والی ایک خاتون مضحکہ خیز حد تک سادہ لوح نکلیں، اور حتی کہ اپنے جرم کی ذمہ داری بھی امریکی صدر اوباما پر ڈال دی۔ریاست ٹینسی کے علاقہ کنگ سپورٹ کے ایک دکاندار نے پولیس کو اطلاع دی کہ ایک ادھیڑ عمر خاتون اسے جعلی نوٹ دینے کی کوشش کررہی ہیں۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو منفرد قسم کے جعلی نوٹ کو دیکھ کر حیران رہ گئی۔ یہ نوٹ گھریلو پرنٹر پر بلیک اینڈ وائٹ رنگوں میں پرنٹ کیا گیا تھا، اور اسے عام کاغذ کے دو ٹکڑوں پر پرنٹ کیا گیا تھا جنہیں گوند لگا کر آپس میں جوڑا گیا تھا۔ جب خاتون کے پرس کی تلاشی لی گئی تو گھریلو پرنٹر پر تیار کئے گئے مزید ایسے ہی نوٹ ملے۔مزید دلچسپ صورتحال اس وقت دیکھنے میں آئی جب خاتون کو گرفتار کرکے جعلی نوٹوں کے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔ پینتالیس سالہ پامیلا ڈائنز نے بتایا کہ اس نے انٹرنیٹ پر پڑھا تھا کہ صدر اوباما نے ایک نیا قانون بنایا ہے جس کے تحت فکسڈ انکم والے افراد اپنی کرنسی گھر پر پرنٹ کرسکتے ہیں۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ سب لوگ گھر پر کرنسی چھاپ رہے ہیں اور اگر اس نے چند نوٹ چھاپ لئے تو کیا ہوا۔پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے پاس سے نیا پرنٹر اور پیپر خریدنے کی رسید بھی برآمد ہوئی جبکہ اس کے گھر پر پرنٹر سے پرنٹ کئے گئے بلیک اینڈ وائٹ نوٹوں کی بڑی تعداد بھی برآمد ہوئی۔ خاتون کی گرفتاری کے بعد اس کے خلاف جعلی کرنسی نوٹ چھاپنے کے الزامات کے تحت قانونی کارروائی شروع کردی گئی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں