نئی دہلی (نیوزڈیسک)پاکستان کو روسی اسلحے کی فروخت ،بھارت کو بھی ہوش آگیا،بھارت جو روسی اسلحے پر انحصار ختم کرتے ہوئے امریکی اسلحے میں زیادہ دلچسپی دکھارہا تھا اس نے روس سے بڑی خریداری کی منظوری دیدی، بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ بھارت نے29000کروڑ روپے کے دفاعی سازو سامان کی خریداری کی منظوری دے دی ۔بھارتی نشریاتی ادارے”ڑی نیوز“ کے مطابق بھارتی دفاعی خریداری کونسل کے ایک اجلاس میں 290 ارب روپے (4 ارب 50کروڑ ڈالر) سے زائد مالیت کے دفاعی خریداریوں کی منظوری دے دی گئی بھارتی وزیر دفاع منوہر پریکر کی زیر صدارت ایک اجلاس میں 4380 کروڑ روپے کے چار اضافی سمندری نگرانی کے طیارے بوئنگ P8I ں کی خریداری کی منظوری دی گئی۔اس کے علاوہ 16900کروڑ روپے کی مالیت سے 1960 کی ایل 70 اور زیڈ یو 23 طیارہ شکن گنوں کو تبدیل کرنے کی تجویز کی منظوری دی گئی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق 428 بندوقیں دفاعی پروکیورمنٹ پرسیجر کی کلاز کے تحت حاصل کی جائیں گی۔دہلی میں چھ جنگی بحری جہازوں اور تلوار کلاس کے ہتھیاروں اور سینسر کے نظام کی اپ گریڈیشن کےلئے 2900کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔گجرات میں براہموس ٹریننگ سینٹر کےلئے تین ہزار کروڑ روپے اور بھارتی بحریہ کے مگ 29Ks اور ہاک طیاروں کے جنگی نظام کےلئے 200 کروڑ کی منظوری دی گئی۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق بھارت جنگی بحری جہازوں کی مزید خریداری کےلئے روس سے بات چیت کر رہا ہے۔نیوی وائس چیف وائس ایڈمرل پی مروجیسن کے مطابق روس سے تلوار کلاس کے مزید جنگی جہاز حاصل کیے جائیں گے۔ بھارت کے پاس اس وقت 137بحری جہاز ہیں، اور2027تک وہ اس میں اضافہ کر کے 198 جنگی بحری جہازوں کی فورس بنانا چاہتا ہے