اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یورو زون کے رہنماﺅں کے مابین طویل مذاکرات کے بعد یونان کو نیا بیل آﺅٹ پیکیج دینے کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز یونان کے بحران پر مشاورت کے لیے بلایا گیا یورپی یونین کا سربراہ اجلاس ملتوی کر دیا گیا تھا، تاہم یورو گروپ کے رہنماو¿ں کا اجلاس بلاتاخیر شروع ہوا جو کئی گھنٹے جاری رہنے کے بعد معاہدہ طے پانے کے بعد ختم ہوا۔پیر کو یورپین کونسل کے چیئرمین ڈونلڈ ٹسک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ یہ معاہدہ متفقہ طور پر طے پایا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بیل آو¿ٹ پیکیج تیار ہے۔ انھوں نے یہ بھی لکھا کہ معاہدے میں سنجیدہ اصلاحات اور معاشی مدد فراہم کی گئی ہے۔تاہم ابھی اس حوالے سے مزید تفصیلات واضح طور پر سامنے نہیں آ سکی ہیں۔خیال رہے کہ یورو زون کے رہنماو¿ں کے درمیان 17 گھنٹے تک برسلز میں یونان کے معاملے پر ملاقات جاری رہی۔معاہدہ طے پا جانے کے بعد یورپیئن کونسل کے چیئرمین ڈونلڈ ٹسک کی جانب سے پریس کانفرنس بھی کی گئی۔یورپی کمیشن کے سربراہ ڑاں کلود ینکر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یونان کو یورو زون سے باہر نہیں نکالا جائے گا۔اب توقع کی جا رہی ہے کہ یونان کی پارلیمان بدھ کو یورو زون کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کی منظوری دے گی۔یونان کے علاوہ یورو زون میں شامل دیگر بہت سے ممالک کے پارلیمان نئے بیل آو¿ٹ پیکیج کی منظوری دیں گے۔یونان سال 2018 تک اپنے قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کے لیے قرض خواہوں سے مزید 53.5 ارب یورو مانگ رہا ہے تاہم نیا بیل آو¿ٹ پیکیج 74 ارب یورو تک پہنچ سکتا ہے کیونکہ اسے ایک بڑے قرض کو ادا کرنے کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے۔یونان کو اس سے پہلے ہی دو بیل آو¿ٹ پیکیجز میں گذشتہ پانچ سال کے دوران 200 ارب یورو کا قرض دیا جا چکا ہے تاہم یونان 30 جون کو دوسرے بیل آو¿ٹ پیکیج کی قسط ادا نہیں کر سکا تھا۔یونانی وزیرِ اعظم ایلکسس تسیپراس نے معاہدہ طے پا جانے کے بعد کہا کہ ہم نے ایک سخت جنگ لڑی ہے، قرض کے اصول و شرائط طے کرنے میں جیت حاصل کی ہے اور پورے یورپ کو عزت اور وقار کا پیغام دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ معاہدہ مشکل ہے مگر ہم نے ملک کے اثاثوں کو باہر جانے سے روک لیا ہے۔سنیچر کو ایسی اطلاعات بھی آ رہی تھیں کہ جرمن وزرا ایسے منصوبے پر بھی کام کر رہے ہیں کہ اگر اس اختتام ہفتہ کے مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں تو وہ عارضی طور پر یونان کو یورو زون سے نکلنے کی اجازت دے دیں گے لیکن ایتھنز نے کہا ہے کہ اسے اس کا کوئی علم نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق ممکنہ 74 ارب یورو کے بیل آو¿ٹ پیکیج میں 16 ارب یورو آئی ایم ایف جبکہ 58 ارب یورو یورو زون کے فنڈ سے ادا کیے جائیں گے۔