اسلام آباد(نیوز ڈیسک) افغانستان میں نیٹو اڈے پر ہونے والے خودکش حملے اور 2 بم دھماکوں میں 37 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ فورسز کے آپریشن میں 61 شدت پسند بھی مارے گئے، ننگرہار میں داعش اور طالبان کے درمیان جھڑپوں اور امریکی ڈرون حملوں میں 48 افراد جاں بحق ہوگئے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق افغان شہر خوست میں غیرملکی فوجی اڈے کے داخلی دروازے پر خودکش کار بم دھماکے میں 25 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے۔ فوجی اڈے میں افغان اور غیرملکی فوجی تعینات ہیں۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ مرنے والوں میں غیر ملکی فوجی شامل ہیں یا نہیں۔ نیٹو کے ترجمان نے دھماکے کی تصدیق کردی لیکن ہلاکتوں کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔ دریں اثنا صوبہ کپیسا میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں 10 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔ صوبہ کپیسا کے پولیس چیف نے دھماکے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ پولیس چیف کا کہنا تھا کہ دھماکا ضلع تغاب میں کیا گیا جہاں شرپسند فعال ہیں اور باقاعدگی سے افغان سیکیورٹی فورسز پر حملے کررہے ہیں۔دریں اثنا صوبہ قندوز میں ایک اور سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں مزید 2 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے جن میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ دونوں دھماکوں کی ذمے داری تاحال کسی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔ اے پی پی کے مطابق افغان فورسز نے مختلف کارروائیوں کے دوران ملک میں61 شدت پسندوں کو ہلاک کردیا، جھڑپوں میں 5 اہلکار بھی مارے گئے۔ فورسز نے 13بارودی سرنگوں کو بھی ناکارہ بنا دیا ہے۔ طالبان نے صوبہ بغلان میں غوری علاقے پر قبضہ کرلیا ہے۔ صوبہ ننگرہار میں داعش اور طالبان کے درمیان جھڑپوں اور امریکی ڈرون حملوں میں 48 افراد ہلاک ہوگئے۔ صوبہ پکتیا میں 4 قیدی جیل سے فرار ہوگئے۔