تہران(نیوز ڈیسک)ایران کے وزیرِ خارجہ جاوید ظریف کا کہنا ہے کہ ایران کبھی بھی اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے جامع معاہدے کے قریب نہیں رہا۔انھوں نے یہ بات جمعے کو یو ٹیوب پر اپنے ایک ویڈیو میں کہی۔جاوید ظریف نے کہا کہ یہ معاہدہ ہمارے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نئی راہیں کھولے گا جن میں مشرقِ وسطیٰ میں شدت پسندی جیسے مسائل بھی شامل ہیں۔ادھر امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے معاہدے کے لیے بات چیت میں پیش رفت ہو رہی ہے تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چند ’سخت معاملات‘ پر بات چیت اب بھی باقی ہے۔ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ویانا میں جاری مذاکرات میں کوشش کی جا رہی ہے کہ انھیں سات جولائی کی ڈیڈ لائن تک مکمل کر لیا جائے۔’جوہری مذاکرات میں جبر اور دباؤ کو ختم کیا جائے، ایران معاہدے کے لیے تیار ہے لیکن مذاکرات کار کبھی بھی حتمی نتیجے کے قریب نہیں رہے۔‘ایرانی وزیرِ خارجہ نے اپنے ویڈو پیغام میں جوہری مذاکرات میں’جبر اور دباؤ‘ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ان کا کہنا تھا ’ایران معاہدے کے لیے تیار ہے لیکن مذاکرات کار کبھی بھی حتمی نتیجے کے قریب نہیں رہے۔‘جاوید ظریف نے کہا کہ انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے تعاون کرنے کے وعدے بھی کیے گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس نئے چیلنج سے نمٹنے کے لیے نئی حکمتِ عملی کی ضرورت ہے اور ہم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں جو اس خطرے سے بچا ہوا ہو۔تاہم ایران کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے بی بی سی کی باربرا پلیٹ کا کہنا ہے کہ اب بھی یہی سوال منڈلا رہا ہے کہ کیا ڈیل حقیت میں ہو بھی پائے گی؟