ادلب (نیوزڈیسک)انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کے مطابق شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں ایک مسجد میں ہونے والے بم دھماکے میں القاعدہ سے منسلک تنظیم النصرہ فرنٹ کے کم از کم ’25 باغی ہلاک‘ ہو گئے ہیں۔برطانیہ میں مقیم انسانی حقوق کی تنظیم سیرئین آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ اریحا شہر میں درجنوں دوسرے افراد زخمی ہوئے ہیں۔سیرئین آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ افطار کے لیے مسجد میں جمع ہو رہے تھے۔ دھماکے کی وجوہات کا علم ابھی تک نہیں ہو سکا ہے۔سیرئین آبزرویٹری کے مطابق سالم نامی مسجد میں ہونے والے دھماکے میں النصرہ فرنٹ کے ایک غیر شامی سینیئر رکن کے بھی ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔خیال رہے کہ اریحا شہر صوبہ ادلب میں حکومت کا آخری مضبوط گڑھ تھا جسے مئی میں باغیوں نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسلام پسندوں کی ایک تنظیم جیش الفتح نے ایک حملے میں شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔اس سے قبل باغیوں نے صوبے میں ادلب سمیت کئی شہروں پر قبضے کا دعوی کیا تھا۔اریحا کے سقوط سے ترکی کی سرحد سے ملحق ادلب کا تمام علاقہ باغیوں کے قبضے میں آ گیا ہے۔النصرہ 13 اسلام پسند تنظیموں سے میں سے ایک ہے جنھوں نے جمعرات کو مشترکہ حملے میں شمالی شہر حلب پر قبضہ کر لیا۔خیال رہے مارچ سنہ 2011 میں شام کے صدر بشار الاسد کے خلاف بغاوت کے بعد سے شام کی خانہ جنگی میں اب تک دو لاکھ 30 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔