منگل‬‮ ، 11 فروری‬‮ 2025 

ویٹی کن نے فلسطین کو علیحدہ ریاست تسلیم کر لیا

datetime 27  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کیتھولک عیسائیوں کے مرکز ویٹی کن نے فلسطین کو سرکاری سطح پر علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی تصدیق کردی ہے۔ ویٹی کن کی طرف سے فلسطین کو علیحدہ ریاست تسلیم کیے جانے کے دو سال بعد گزشتہ روز ویٹی کن نے فلسطین کے ساتھ ایک پہلے تاریخی معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ ویٹی کن نے ایک باہمی مسودے پر دستخط کر کے سرکاری طور پر فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ویٹی کن کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اس سے اسرائیلوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات شروع ہونے کا امکان بڑھے گا تاہم اسرائیلی حکومت نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور کہا ہے کہ وہ ویٹی کن کے ساتھ اپنے تعلقات کا جائزہ لیں گے۔ اس موقع پر فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ یہ سب پوپ فرانسس کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ویٹی کن 2013 سے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکا ہے تاہم ”کانکارڈٹ“ نامی اس مسودے پر دستخط کے بعد فلسطین کے مسئلے کو مزید اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے 135 ارکان فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں۔تاہم ویٹیکن کی جانب سے اس اقدام کی وجہ سے مسئلے کو روحانی اور اخلاقی وزن ملے گا۔ دیگر کانکارڈز کی طرح یہ مسودہ کیتھولک چرچ کی سرگرمیوں کو فلسطین اتھارٹی کے زیرِ کنٹرول علاقوں میں بڑھا دے گا۔ ویٹی کن مشرقِ وسطیٰ میں عیسائیوں کی پوزیشن کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے تاہم اسرائیل نے اس اقدام کو جلد بازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے اسرائیل اور ویٹیکن کے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔ادھر عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کا ٹرائل بھی شروع ہو گیا ہے۔2014 ء میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں نہتے فلسطینیوں کے قتل پر مبنی پہلے دستاویزی ثبوت بین الاقوامی فوج داری عدالت کوفراہم کردیے گئے ہیں۔ ہالینڈ میں فلسطینی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت میں اسرائیل کیخلاف چارہ جوئی کا مقصد اسرائیل کے فلسطینیوں کیخلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کو آگے بڑھانا اور اسرائیلی ریاست کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔فلسطین کو ہیگ کی بین الاقوامی عدالت میں رواں سال اپریل میں رکنیت حاصل ہوئی تھی۔ ہالینڈ میں فلسطینی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت میں2014ئ میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اکاون روزہ جنگ میں صیہونی ریاست کے فلسطینی شہریوں کیخلاف جنگی جرائم سے متعلق یہ ثبوت پہلی مرتبہ سامنے لائے گئے ہیں۔ دریں اثنا مغربی کنارے میں اسرائیلی چیک پوسٹ پر حملہ کرنے والے ایک فلسطینی کو گولی مارکرشہید کر دیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…