اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے توسیع حرم کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ توسیع حرم کے منصوبے کی تکمیل کے بعد بیت اللہ میں طواف کعبہ کی گنجائش ماضی کی نسبت دو گنا بڑھ گئی ہے۔ پہلے ایک گھنٹے میں 53 ہزار زائرین طواف کرتے تھے اور اب یہ گنجائش دوگنا سے زیادہ ہوچکی اور کم سے کم ایک لاکھ سات ہزار معتمرین ایک گھنٹے میں طواف کی سعادت سے بہرہ ور ہورہے ہیں۔”العر ےبہ نےٹ رپورٹ کے مطابق توسیع مطاف کے بعد طواف کی گنجائش میں 200 فی صد اضافہ ہوچکا ہے۔مسجد حرام کے توسیعی پروجیکٹ کے نگران اور وزارت خزانہ کے مندوب انجینیر محمد سمکری نے ‘العربیہ’ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ “مطاف کی توسیع اس انداز میں کی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ زائرین طواف کی سعادت حاصل کرسکیں۔ اس سلسلے میں مطاف کے صحن اور اس کی بالائی منزلوں کو چاروں اطراف میں برابر وسعت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ رکن صفا کے طواف کے مسئلے کے حل کے لیے 25 میٹر کے گردشی چکر کو وسعت دے کر 50 میٹر کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ معتمرین اور حجاج کرام طواف کر سکیں۔اسی طرح طواف کے لیے بنائی گئی بالائی عمارت کے ایک سے دوسرے ستون کے درمیان کا فاصلہ 26 میٹر رکھا گیا ہے۔ ستونوں کی تعداد کم کرنے سے بھی زائرین کے لیے مطاف میں جگہ کھلی ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ معذور اورخصوصی افراد کے لیے مطاف کے گراﺅنڈ فلور کو بھی کھلا رکھا گیا ہے۔مسجد حرام کے امور کے سیکرٹری جنرل مشہور المنعمی کا کہنا ہے کہ آتش زدگی کے خطرے سے نمٹنے، ایئرکنڈیشنز کو چلانے کے لیے ٹھنڈا پانی کی فراہمی اور بارشی پانی کو استعمال میں لانے کے لیے الیکٹرو میکینیکل آلات نصب کیے ہیں۔ حجاج ومعتمرین کو مطاف کی بالائی منازل تک پہنچانے کے لیے 44 الیکٹرک سیڑھیاں،33 لفٹ یونٹس اور ماحول کو ٹھنڈہ رکھنے کے لیے 40 ہزار ٹن پاور کے ایئرکنڈیشنز نصب کیے گئے ہیں۔