جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

تاج محل کی حیثیت متنازع بنانے کی کوشش ،تہہ خانے میں ’شیوا جی ‘ مندر کا دعویٰ

datetime 8  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آگرہ میں موجود محبت کی یادگار عمارت ”تاج محل“ کی حیثیت کو متنازع بنانے کی کوششیں جاری ہیں اور اب یہ بحث چل نکلی ہے کہ تاج محل دراصل شاہجہاں نے مندر پر قبضہ کر کے بنایا تھا اور آج بھی وہاں تہہ خانے کے ایک بندکمرے میں ’شیواجی‘ مندر کی باقیات موجود ہیں لیکن بھارتی حکومت نے آج تک اس بند کمرے کو نہیں کھولا۔ مندر کی موجودگی کے ثبوت کے طور پر معروف دھارمک مصنف پی این اوک کی ریسرچ کو پیش کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اس کا اصل نام ”تیج ومحالائے“ تھا جس پر لارڈ شیوا جی کا مندر قائم تھا اور مختلف کتابوں کا اس کا ذکر 1500ء سے قبل ملتا ہے جبکہ ممتاز محل کی وفات 1631ء میں ہوئی اور انہیں آگرہ کے قریب برہان آباد میں سپرد خاک کیا گیا جہاں آج بھی ان کی قبر موجود ہے۔ شاہجہاں نے 1632ئ میں آگرہ کے مندر تیج ومحالا ئے پر قبضہ کر کے وہاںپر ممتاز محل کی یاد میں تاج محل کی تعمیر شروع کروائی او ر مندر کی اشیائ کو تہہ خانے میں ایک کمرے میں رکھ کر کمرہ مستقل طور پر بند کر دیا جو آج تک بند ہے۔ شنکر اچاریہ سوامی سواروپ آنند نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مسلمانوں نے مندر پر قبضہ کر کے وہاںپر قبریں بنائیں اب طویل عرصہ بعد بھارت میں کٹر ہندو حکمران برسراقتدار آئے ہیں تو اس بات کی جانچ ہونا ضروری ہے کہ تاج محل دراصل ہندوﺅں کی جگہ ہے اور مسلمانوں کا قبضہ غیرقانونی ہے۔

مزید پڑھئے:مرغوں کی لڑائی رو مانیہ شہزادی کو مہنگی پڑ گئی

اس سلسلے میں آگرہ کی عدالت میں بھی درخواست دی گئی ہے جس نے آرکیالوجی سروے آف انڈیا کو نوٹس جاری کر دیا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جائے اور تاج محل کے تہہ خانے میں موجود بند کمرہ کھولا جائے۔ شنکر اچاریہ سوامی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ تاج محل میں عید کی نماز کا سلسلہ روکا جائے اور وہاںپر ہندو مذہب کے حوالے سے اور طریقہ کار کے مطابق عبادت کرنے کی اجازت دی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…